نیویارک(نیٹ نیوز )
کینیڈا کو ’فائیو آئیز‘ ممالک کی انٹیلی جنس ایجنسیوں کی مدد سے پتہ چلا ہے کہ اس کے شہری ہردیپ سنگھ کے قتل میں بھارت ملوث ہے۔ دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ واشنگٹن اس معاملے میں ’احتساب‘ چاہتا ہے۔کینیڈا میں تعینات امریکی سفیر ڈیوڈ کوہن نے ایک انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ کینیڈا کو ‘فائیو آئیز‘ ممالک کی انٹیلی جنس ایجنسیوں کی مدد سے پتہ چلا ہے کہ اس کے شہری ہردیپ سنگھ کے قتل میں بھارت ملوث ہے۔ امریکی سفیر کے مطابق دیگر اتحادی ممالک سے خفیہ معلومات ملنے کے بعد ہی
کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے پارلیمان میں کھڑے ہو کر بھارت پر سرعام الزامات عائد کیے ہیں۔امریکی سفیر نے کینیڈا کے سی ٹی وی نیوز کو ایک انٹرویو دیا ہے، جس کی فی الحال ابھی جھلکیاں نشر کی گئی ہیں، جبکہ مکمل انٹرویو اتوار کو نشر کیا جائے گا۔ ‘فائیو آئیز‘ انٹیلی جنس شیئرنگ الائنس آسٹریلیا، کینیڈا، نیوزی لینڈ، برطانیہ اور امریکہ پر مشتمل ہے۔ دوسرے لفظوں میں اس کا مطلب یہ بھی ہے کہ یہ پانچ ممالک اس معاملے میں کینیڈا کے موقف کا ساتھ دیں گے۔قبل ازیں جمعرات کو ایک کینیڈین اہلکار نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا تھا کہ اس قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کے شواہد کینیڈا میں بھارتی سفارت کاروں کی نگرانی کرنے سے ملے ہیں اور اس کیس میں ایک اہم اتحادی ملک نے خفیہ معلومات بھی فراہم کی تھیں۔
امریکہ کینیڈا کے ساتھ کھڑا ہےدوسری جانب امریکہ نے بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ کینیڈین شہری ہردیپ سنگھ کے قتل کی تحقیقات میں اوٹاوا حکومت کے ساتھ تعاون کرے۔ کینیڈا کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت کے ایجنٹ سکھ علیحدگی پسند ہردیپ کے قتل میں ملوث تھے، جنہیں جون میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ نئی دہلی نے اس الزام کو مسترد کر دیا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کشیدہ ہو چکے ہیں۔ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ واشنگٹن ‘احتساب‘ چاہتا ہے اور امید کرتا ہے کہ بھارت تحقیقات میں تعاون کرے گا۔ بلنکن نے زور دے کر کہا کہ امریکہ بین الاقوامی جبر کے واقعات کو ‘ بہت سنجیدگی سے‘ لیتا ہے۔