نیودہلی/ امرتسر ( نیٹ نیوز) خالصتان تحریک کے لئے کام کرنے والے
بھارتی پنجاب کے گلوکار سدھو موسے والا کو گولیاں مار کر قتل کردیا گیا رپورٹ کے مطابق سدھوموسے والا کو بھارتی خفیہ ایجنسی "را” قتل کرایا ہے۔ جس کے باعث دنیا بھر میں ان کے مداح سوگ کی حالت میں ھیں۔ سدھو موسے والا الیکٹریکل انجینئر تھے۔ اس کے علاوہ انہوں نے موسیقی کی تعلیم بھی حاصل کی تھی۔
پنجابی گلوکار سدھو موسے والا کو اتوار کو ضلع مانسا کے گاؤں جواھرکے میں نامعلوم حملہ آوروں نے گولیاں مار کر ھلاک کر دیا۔ نامعلوم افراد نے سدھو کی گاڑی پر حملہ کیا اور 30 سے زائد گولیاں برسائیں۔
سدھو موسے والا کے قتل کی ذمہ داری گولڈی برار نے قبول کی ھے۔ جو کہ ایک مشہور گینگسٹر ھے۔ جبکہ ایک روز قبل ھی پنجاب حکومت کی جانب سے ان کی سکیورٹی واپس لے لی گئی تھی۔
سدھو موسے والا کا نام "شبھ دیپ سنگھ سدھو” تھا جو کہ ضلع مانسا کے گاؤں موسے والا میں 17 جون 1993 کو پیدا ھوئے۔ اپنی مٹی بے پناہ محبت اور لگاؤ کی وجہ سے شبھ دیپ سنگھ نے میوزک انڈسٹری میں سدھو موسے والا کے نام سے بہت کم عمر میں پہنچان بنائی۔
سدھو موسے والا نے تھوڑے ھی عرصے میں اپنے گینگسٹر ریپس کے ذریعے منفرد شناخت بنائی۔ لیکن اپنے گانوں کی وجہ سے وہ تنازعات کی زد میں بھی رھے۔
سدھو موسے والا پر الزام لگتا رھا ھے کہ وہ اپنے گانوں میں "گن کلچر” کی تشہیر اور گینگسٹرز کی تعریف کرتے ھیں۔ ستمبر 2019 میں ریلیز ھونے والے "جٹی جیونی مور ورگی” گانے میں سدھو موسے والا نے 18 ویں صدی کی خاتون سکھ جنگجو "مائی بھاگو” کا حوالہ دیا۔
اس کے علاوہ سدھو موسے والا نے جولائی 2020 میں "سنجو” نام کا گانا بھی ریلیز کیا۔ یہ گانا اس وقت ریلیز کیا گیا تھا جب سدھو کو اے کے 47 کیس میں ضمانت پر رھائی ملی تھی۔ انہوں نے اس گانے میں خود کے خلاف کیس کو سنجے دت کے خلاف ناجائز اسلحہ کیس سے تشبیہہ دی تھی ۔
سدھو موسے والا کے خلاف مئی 2020 میں اس وقت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ جب ان کی ایک ایسی ویڈیو سامنے آئی تھی جس میں وہ برنالہ شوٹنگ رینج میں اے کے 47 چلاتے ھوئے نظر آرھے تھے۔
سدھو موسے والا نے اس سال کانگریس کے ٹکٹ پرمانسا سے پنجاب اسمبلی کا الیکشن لڑا تھا۔ لیکن انہیں عام آدمی پارٹی کے امیدوار وجے سنگلا نے 63 ھزار ووٹوں کے بڑے فرق سے شکست دی تھی۔
گزشتہ ماہ سدھو نے اپنے گانے ‘Scapegoat’ میں عام آدمی پارٹی اور اس کے حامیوں کو نشانہ بناتے ھوئے ’غدار‘ کہا تھا۔ سدھو پچھلے الیکشن اور اس کے بعد سے مسلسل موودی اور بی جے پی پر سخت ترین تنقید کر رھا تھا۔
کچھ ماہ پہلے مشہور اداکار دیپ سدھو کو بھی قتل کر دیا گیا تھا۔ سیمی چاھل کو بھی کسان مارچ کو سپورٹ کرنے پر دھمکیاں مل چکی ھیں۔ یہ تمام لوگ خالصتان تحریک کے لیے نرم گوشہ رکھنے والے سمجھے جاتے تھے۔
سدھو موسے والا پر اوورسیز سکھوں کو خالصتان ریفرنڈم کے لیے قائل کرنے کے بھی الزامات تھے۔ رپورٹ کے مطابق اس وقت صوبہ پنجاب کے 98 فیصد سکھوں کا کہنا ھے کہ سدھو کو بھارتی خفیہ ایجنسی (را) نے قتل کروایا ھے۔
سدھو موسے والا کے مداحوں کی تعداد لاکھوں میں تھی۔ سدھو موسے والا کی ھلاکت کی خبر سامنے آتے ھی بھارتی فلم انڈسٹری اور سیاستدانوں نے ان کی موت پر شدید دکھ اور غم کا اظہار کیا۔