برسلز(شِںہوا) بیلجیئم میں پیری دائیزا چڑیا گھر کے چینی باغ میں سرسبزمیگنولیا کا درخت چین اور بیلجیئم دوستی کی علامت ہے۔
موسم گرما کی دھوپ میں پھلنے پھولنے والے درخت تلے ایرک ڈومب کو رواں ہفتے کے اوائل میں بیلجیئم میں چینی سفارت خانہ کے توسط سے چینی صدر شی جن پھنگ کا جوابی خط موصول ہوا۔
پیری دائیزا چڑیا گھر کے چیئرمین اور بانی ڈومب کو لکھے گئے خط میں چینی صدر نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ ڈومب اور دیگر دوستانہ شخصیات دوستی کے بیج بوتی رہیں گی، زیادہ سے زیادہ افراد ، کم از کم نوجوان نسل کو دوستی کے مقصد میں فعال طریقے سے شمولیت کے لئے راغب کریں گی تاکہ چین- بیلجیئم اور چین- یورپ تعلقات آگے بڑھانے میں نیا کردار ادا کیا جاسکے۔
ڈومب نے جون کے اوائل میں چینی صدر کو خط لکھا تھا جس میں 2014 میں ان کے چڑیا گھر کے دورے کے لمحات کو یاد کرتے ہوئے صدر شی کو چڑیا گھر کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیا گیا۔
ڈومب نے شِنہوا سے گفتگو میں بتایا کہ انہیں توقع نہ تھی کہ چینی صدر خط کا جواب دیں گے کیونکہ آپ کے صدر دنیا کے مصروف ترین افراد میں سے ایک ہیں۔ اتنے کم وقت میں جواب دینا واقعی ایک خاص احساس کی علامت ہے۔ یہ خط کے مندرجات جتنا اہم ہے۔
مارچ 2014 میں بیلجیئم کے اپنے سرکاری دورے میں چینی صدر شی اور بیلجیئم کے بادشاہ فلپ نے اپنی اپنی بیگمات کے ساتھ چڑیا گھر میں پانڈا ہاؤس کا افتتاح کیا تھا۔ انہوں نے جامنی رنگ کے پھولوں والے میگنولیا کا درخت لگایا۔
چینی صدر نے اپنے جوابی خط میں کہا کہ انہیں یہ جان کرخوشی ہوئی ہے کہ یہ پودا تناور درخت بن گیا ہے اور چین کے "دوستی کے سفیر” 2 دیوقامت پانڈا بھی بڑے ہو رہے ہیں۔
میگنولیا کا درخت چڑیا گھر کے چینی باغ کے وسط میں موجود ہے اور یہ پانڈا ہاؤس سے تقریباً 200 میٹر کی دوری پر ہے ۔ 4.5 ہیکٹر رقبے پر پھیلا چینی باغ پہاڑی سے دیکھنے پر ایک خمدار پل کی مانند ظر آتا ہے جو سبزے اور چہچہا تے پرندوں سے بھرا ہوا ہے۔
ڈومب نے دستکاروں کو ایک چھوٹی آبشار کے ساتھ منظرنامہ بنانے کے لئے مدعو کیا تھا۔ پہاڑ سے پانڈا ہاؤس کی طرف جانے والی پتھر کی سڑک پر ایک محراب موجود ہے جس پر تین چینی حروف "ژونگ گو مینگ” یعنی "چینی خواب” نقش ہیں۔
ڈومب نے یاد کیا کہ 2014 میں جب انہوں نے یہاں کا دورہ کیا تھا تو چینی صدر نے چینی باغات بارے بہت زیادہ معلومات شیئر کی تھیں، جن سے ڈومب نے بہت کچھ سیکھا تھا۔
ڈومب 20 سے زائد بار چین کا دورہ کرچکے ہیں اور اس کے عظیم مناظر اور شاندار فن باغبانی سے حیران ہوئے۔