بیجنگ (شِنہوا) فرانس کی کاروباری شخصیت آرناؤڈ برٹرینڈ نے کہا ہے کہ چین کا نظام، جواس کی منفرد تاریخ کی پیداوارہے، اسکی مخصوص حقیقتوں سے مطابقت رکھنے کے ساتھ ساتھ اس کے عوام کو استحکام، خوشحالی اور آزادی فراہم کرنے کے لیے بہترین ہے۔ "کیا چینی نظام امریکی نظام سے بہتر ہے؟”کے عنوان سے ہونے والے مذاکرے میں برٹرینڈ نے کہا کہ چینی ماڈل اسکے لیے منفرد طور سے کردار اد اکرتاہے اور یہ ملک کی بہت طویل اور منفرد تاریخ کی پیداوار ہے۔ چین میں بھی رہنے والے برٹرینڈ نے کہا کہ یہ اس خاص تناظر میں بھی موزوں ہے جس میں چین آج ہے۔ اپریل کے اوائل میں امریکہ کے غیر منفعتی تعلیمی ادارے انٹر کالجیٹ اسٹڈیز انسٹی ٹیوٹ کے زیر اہتمام ہونے والے اس مذاکرے پر یوٹیوب پرتقریباً 1ہزار200 تبصرے کیے گئے جن میں زیادہ تر میں برٹرینڈ کے موقف کی حمایت کی گئی۔ بومرز نامی ایک انٹرنیٹ صارف کا کہنا ہے کہ سنگاپور کے ایک شہری کی حیثیت سے وہ ہر صورت میں امریکہ کی گن بوٹ سفارتکاری کے مقابلے میں چین کی ترقی کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
برٹرینڈ نے کہا کہ اگرچہ مغرب اوراس کی اقدار نے کئی عشروں تک عوام کو آزادی،خوشحالی اوراستحکام کی فراہمی کے لئے بہت کچھ کیا ہے اب اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ اپنے راستے سے ہٹ رہا ہے۔