نیو دہلی( نمائندہ خصوصی) بھارتی ریسرچ انسٹیٹیوٹ سی ایس ڈی ایس کے ایک حالیہ سروے نے بھارت میں بڑھتی ہندو مسلم نفرت کا بھانڈا پھوڑ دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے ہندوستان میں مذہبی تقسیم کی گہری دراڑ ڈال دی ہے، اقتدار کی خاطر مودی نے ہندو اکثریت کو اقلیتوں کے سامنے لا کھڑا کر دیا ہے۔ریسرچ انسٹیٹیوٹ سینٹر فار اسٹڈی آف ڈیویلپمنٹ سوسائیٹیز نے حال میں ایک سروے کیا ہے، سروے میں کیے گئے سوالات کے جوابات میں ہندو اور مسلمانوں کے درمیان واضح فرق پایا جاتا ہے۔سروے کے مطابق صرف 2 فی صد ہندوؤں کے مقابلے میں 28 فی صد بھارتی مسلمانوں نے مودی دور میں معاشی حالات کو خراب ترین قرار دیا، بی جے پی کی کارکردگی سے 59 فی صد ہندو مطمئن جب کہ 57 فی صد مسلمان نالاں دکھائی دیے۔سروے کے مطابق بی جے پی کو ووٹ ڈالنے کے معاملے پر 45 فی صد ہندو جب کہ صرف 15 فی صد مسلمانوں نے مثبت جواب دیا، مسلمانوں کی اکثریت کانگریس جب کہ ہندو اکثریت بی جے پی کو ووٹ ڈالنے کی خواہاں نظر آئی۔
سروے کے مطابق 50 فی صد ہندو جب کہ صرف 15 فی صد مسلمان مودی کو دوبارہ وزیر اعظم دیکھنا چاہتے ہیں، 68 فی صد ہندو مودی کو پسند جب کہ 70 فی صد مسلمان مودی سے شدید نفرت کرتے ہیں۔
سروے سے معلوم ہوتا ہے کہ بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد ہندو نواز پالیسیوں اور مسلم کُش اقدامات کی بدولت مذہبی تقسیم مزید گہری ہو چکی ہے۔