جدہ(نمائندحصوصی) سعودی عرب کے شہر جدہ میں 32 واں عرب لیگ سربراہی اجلاس اختتام پذیر ہوگیا، متفقہ اعلامیہ میں مسئلہ فلسطین کی مرکزیت کا اعادہ کیا گیا اور سوڈان کے حوالے سے غیر ملکی مداخلت کو مسترد کیا گیا۔عرب لیگ سربراہی اجلاس میں مسئلہ فلسطین، سوڈان، یمن، لیبیا اور لبنان کی پیشرفت و دیگر موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔شام نے ایک دہائی سے زائد عرصے کے بعد پہلی بار عرب لیگ کے اجلاس میں شرکت کی۔ گزشتہ روزسعودی میڈیا کے مطابق اعلامیہ میں بیت المقدس سمیت 1967 میں اسرائیلی قبضے میں لیے گئے تمام عرب علاقوں پر فلسطین کے مکمل اختیار و حق کا اعادہ کیا گیا، بین الاقوامی قرار دادوں کے مطابق دو ریاستی حل کے ذریعے امن و امان قائم کیا جائے۔۔عرب امن اقدام کو فعال کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا گیا۔اعلامیے میں سوڈان کے حوالے سے غیر ملکی مداخلت کو مسترد کیا گیا اور متحارب فریقین کے درمیان بات چیت اور اتحاد پر زور دیا گیا۔عرب لیگ کے مشترکہ اعلامیہ میں یمن کے تمام بین الاقوامی اور علاقائی کوششوں کی حمایت کا اعادہ کیا گیا۔لبنان کے حوالے سے صدر کے انتخاب کیلئے کوششیں دوبارہ شروع کرنے پر بھی زور دیا گیا۔اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ جلد سے جلد کابینہ تشکیل دیں، موجودہ بحران پر قابو پانے کیلئے اقتصادی اصلاحات کریں۔عرب لیگ نے اجلاس کے اعلامیہ میں تنازعات کے حل کے لیے اتحاد پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مشرقی یروشلم سمیت تمام علاقوں پرفلسطین کا اختیار چاہتے ہیں۔مزید کہا کہ عرب ممالک کے اندرونی امور میں بیرونی مداخلت قبول نہیں کی جائے گی، مسلح ملیشیاں اور تنظیموں کی تشکیل کی بیرونی حمایت کو مسترد کرتے ہیں۔