شی آن(شِنہوا) چین کے صدر شی جن پھنگ نے کہاہے کہ مشترکہ کوششوں سے چین وسطی ایشیا کے تعلقات علاقائی امن اور استحکام کے لیے مضبوط مثبت توانائی کا سبب بنیں گے۔
جمعہ کو چین-وسطی ایشیا سربراہ اجلاس کے کامیاب اختتام پرچینی صدرنے قازق صدر قاسم جومارت توکایف، کرغزستان کے صدر سیدر جاپاروف، تاجک صدر امام علی رحمان، ترکمانستان کے صدر سردار بردی محمدوف اور ازبک صدر شوکت مرزا یوئیف کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کی۔
شی نے کہا کہ چھ ممالک نے مشترکہ طور پر چین-وسطی ایشیا سربراہی اجلاس کے شی آن اعلامیہ پر دستخط کیے، سربراہی اجلاس کے فیصلوں کی منظوری اور چین-وسطی ایشیا تعلقات کی مستقبل کی ترقی کا ایک خاکہ تیار کیا۔
انہوں نے کہا کہ چھ ممالک چیلنجوں کا مقابلہ کرنے اور ہم نصیب مستقبل کے ساتھ ایک قریبی چین-وسطی ایشیا کمیونٹی کو فروغ دینے کے لیے مل کر کام کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
صدرشی نے کہا کہ چین اور وسطی ایشیائی ممالک خودمختاری، آزادی، سلامتی اور علاقائی سالمیت سے متعلقہ اپنے بنیادی مفادات پر مضبوطی سے ایک دوسرے کی حمایت کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وسطی ایشیائی ممالک نے دنیا کی ترقی کے لیے جدیدیت کے چینی راستے کی اہمیت کو پوری طرح سے تسلیم کرتے ہوئے ایک چین کے اصول کے لیے اپنے پختہ عزم کا اعادہ کیا ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ چین اور وسطی ایشیائی ممالک بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کی 10ویں سالگرہ کو ایک نئے نقطہ آغاز کے طور پر لیں گے اور ترقیاتی حکمت عملی کے درمیان بہتر ہم آہنگی پیدا کرنے کے لیے کوششیں کریں گے تاکہ اعلیٰ سطح کی تکمیل اور باہمی مفاد پر مبنی تعاون کا ایک نیا ماڈل تشکیل دیا جا سکے۔
چینی صدرنے کہا کہ چھ ممالک کھیلوں، آثار قدیمہ، سیاحت، طب وصحت اور دیگر شعبوں میں فعال طور پر تعاون کرتے ہوئے عوامی تبادلوں کو مضبوط بنائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ تمام فریقین ہر قسم کی دہشت گردی، علیحدگی پسندی اور انتہا پسندی کے ساتھ ساتھ منشیات کی اسمگلنگ اور بین الاقوامی منظم جرائم کا پرعزم طریقے سے مقابلہ کریں گے اورایک ایسے وسطی ایشیاء کی تعمیر کے لیے ہاتھ ملائیں گے جس میں عدم تصادم اور پائیدار امن ہو۔
انہوں نے مزید کہا کہ تمام فریقوں نے عالمی ترقیاتی اقدام، عالمی سلامتی کے اقدام اور عالمی تہذیبی اقدام پرعملدرآمد کرنے کے لیے حمایت اوراپنی آمادگی کا اظہار کیا ہے۔
صدرشی جن پھنگ اور پانچ وسطی ایشیائی ممالک کے رہنماؤں نے چین-وسطی ایشیا سمٹ میکانزم کا باضابطہ افتتاح کرنے کے فیصلے کا اعلان کیا۔
دونوں فریق — چین اور وسطی ایشیائی ممالک — باری باری دو سالہ سربراہی اجلاس کی میزبانی کریں گے۔
آئندہ کی سربراہی کانفرنس 2025 میں قازقستان میں ہوگی۔