بشکیک (شِنہوا) بیلٹ اینڈ روڈ اینی شیٹو (بی آر آئی) کرغزستان اور دیگر وسطی ایشیائی ممالک کے لئے کلیدی اہمیت کا حامل ہے جو چین کے ساتھ باہمی مفادات پر مبنی تعاون کو فروغ دیتا ہے۔
کرغزستان قومی ادارہ برائے اسٹریٹجک اسٹڈیز کے خارجہ امور کے مشیر شیرادل بکتی گولوف نے کہا ہے کہ وسطی ایشیائی ممالک میں بی آر آئی اور روڈ ٹرانسپورٹ راہداری کے باعث کرغزستان، قازقسان، ازبکستان، تاجکستان اور ترکمانستان کے اپنے بڑے شراکت دار چین کے ساتھ بہت مفید تعلقات قائم ہو رہے ہیں۔
انہوں نے شِنہوا کو ایک حالیہ انٹرویو میں بتایا کہ کرغزستان کے لئے بی آر آئی بہت اہمیت کا حامل ہے اس کے تحت ملک میں خورک کے تحفظ کو یقینی بنانے اور شہریوں کو نوکریاں فراہم کرنے سمیت دیگر فوائد ملے ہیں۔ بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کے تحت کرغزستان ، چین کے ذریعے سمندری راستے تک رسائی حاصل کر سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس اقدام کے آغاز سے چین ، وسطی ایشیائی ممالک کے ذریعے مشرق وسطیٰ اور جنوبی یورپ اپنی اشیا بھیج سکتا ہے جبکہ وسطی ایشیائی ممالک چینی بندرگاہوں کے ذریعے جنوب مشرقی ایشیائی ممالک اپنی مصنوعات فراہم کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ اقدام لوگوں کے مابین اور ثقافتی تبادلوں کو بھی فروغ دیتا ہے اور مختلف لوگوں کی سمجھ بوجھ کو گہرا کرتا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جب ہم بی آر آئی کے بارے میں بات کرتے ہیں تو ہمیں نہ صرف اقتصادی اثرات بلکہ ممالک اور لوگوں کے درمیان طویل مدتی تعاون کے لئے رکھی جانے والی بنیاد کا بھی جائزہ لینا چا ہئیے۔
بکتی گولوف کے مطابق کرغزستان چین کو ایک اچھے ہمسایہ کے طور پر دیکھتے ہوئے چین کے ساتھ اپنی دوستی اور تعاون کو مضبوط بنانے کا ارادہ رکھتا ہے۔