کرناٹک(نیٹ نیوز ): بھارت میں ہندو انتہا پسندی کے عروج کے باعث مسلم باحجاب طالبات کی مشکلات میں کمی نہ آسکی، طالبات کو امتحان دینے سے روک دیا گیا۔
کرناٹک کے ضلع اڈوپی میں باحجاب طالبات کو امتحان میں شرکت سے روکا گیا۔ ایک طالبہ نے ویڈیو جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسکول پرنسپل کی جانب سے دھمکیاں دی گئیں
۔ #hijabrowمسلم طالبات نے امتحان کے دوران حجاب اتارنے سے انکار کر دیا تھا۔ الماس نامہ طالبہ نے دعویٰ کیا ہے کہ پرنسپل نے دھمکی دی کہ اگر پانچ منٹ میں کالج سے باہر نہ نکلیں تو ان کے خلاف شکایت درج کرائی جائے گی۔
دیگر طالبات کا کہنا ہے کہ کالج میں باحجاب طالبات کو امتحان ہال میں داخل ہونے سے روک دیا گیا جب کہ پولیس نے کہا کہ حجاب اٹھا کر اندر داخل ہوں یا پھر گھر واپس لوٹ جائیں۔
27 جنوری کو کرناٹک کے ایک کالج میں مسلم طالبات کو حجاب پہننے پر باہر نکال دیا گیا تھا۔ واقعہ اوڈوپی کے ایم جی ایم کالج میں پیش آیا تھا۔
ہندو انتہا پسند کالج پرنسپل نے مسلمان طالبات کو حجاب اتارنے سے انکار پر باہر نکل جانے کا حکم دیا اور اس پر تعلیم کے دروازے بند کر دیے۔
طالبات کا کہنا تھا کہ حجاب پہننے پر باہر نکالنا ہائی کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی ہے، کالج انتظامیہ کا اقدام غلط ہے۔ طالبات نے اس کے خلاف شدید احتجاج بھی کیا۔