ابوظہبی (نمائندہ خصوصی )متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان 2022 میں دستخط شدہ جامع اقتصادی شراکت داری کا معاہدہ ہفتہ یکم اپریل سے نافذ العمل ہوگا۔متحدہ عرب امارات کی وزارت اقتصادیات کے مطابق تجارتی معاہدے میں 96 فیصد سے زیادہ مصنوعات پر ٹیرف کو کم یا ہٹا دیا جائے گا۔امارات کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق نئے ٹیرف ڈھانچے کے علاوہ، یہ معاہدہ تجارت میں غیر ضروری رکاوٹوں کو دور کرتا ہے، خدمات فراہم کرنے والوں کے لیے مارکیٹ تک رسائی کو بہتر بناتا ہے، سرکاری خریداری میں مواقع فراہم کرتا ہے، چھوٹے کاروباری اداروں کو بین الاقوامی سطح پر توسیع کے لیے ایک پلیٹ فارم مہیا کرتا ہے، ڈیجیٹل تجارت کے لیے دائرہ کار وضع کرتا ہے، املاک دانش کی حفاظت کرتا ہے اور تجارت میں شفافیت کو یقینی بناتا ہے۔توقع کی جارہی ہے کہ اس معاہدے سے تیل کے علاوہ دیگر تجارتی شعبوں میں تعاون 2021 میں 1.3 بلین ڈالر کی حد سے بڑھ کر دہائی کے آخر تک 10 بلین ڈالر تک پہنچ جائے گا۔یو اے ای،اسرائیل معاہدہ امارات کے نئے غیر ملکی تجارتی معاہدوں میں سے دوسرا ہے جس کی 2022 میں ہندوستان کے ساتھ اسی طرح کے پہلے معاہدے کے بعد توثیق کی گئی تھی۔متحدہ عرب امارات نے انڈونیشیا، ترکی اور جارجیا کے ساتھ بھی اس نوعیت کے تجارتی معاہدے کیے ہیں۔