ماسکو(شِنہوا) چین۔روس اقتصادی تعاون میں ترجیحات سے متعلق 2030 سے قبل کے ترقیاتی منصوبے بارے عوامی جمہوریہ چین اور روسی فیڈریشن کے صدور کے مشترکہ بیان پر چینی صدر شی جن پھنگ اور روسی صدر ولادیمیر پوتن نے کریملن میں دستخط کئے اور اسے جاری کیا۔
بیان میں فریقین نے باہمی احترام، مساوات اور باہمی فائدے کے اصول سختی سے برقرار رکھنے، دونوں ممالک کی طویل مدتی آزادانہ ترقی کو عملی جامہ پہنانے ، چین۔ روس اقتصادی و تجارتی تعاون میں اعلیٰ معیار کی ترقی کے فروغ بارے اتفاق کیا۔
اس میں دوطرفہ تعاون کے جامع فروغ کو نئی تحریک دینے، اشیاء و خدمات میں دوطرفہ تجارت کی تیز رفتار ترقی کو برقرار رکھنے اور 2030 تک دوطرفہ تجارتی حجم میں نمایاں اضافہ کر نا بھی شامل ہے۔
فریقین نے تجارتی سطح کو توسیع دینے ، تجارتی ڈھانچہ بہتربنانے، ای کامرس اور تعاون کے دیگر جدید طریقوں کے فروغ سمیت متعدد اہم سمت میں اقتصادی تعاون کو آگے بڑھانے کا عہد کیا۔
وہ مالیاتی تعاون میں بہتری ، دوطرفہ تجارت، سرمایہ کاری، قرض اور دیگر اقتصادی اور تجارتی لین دین میں مقامی کرنسی کے استعمال کے تناسب میں مسلسل اضافہ کا عہد کرتے ہیں تاکہ مارکیٹ کی طلب کو پورا کیا جاسکے۔
بیان کے مطابق وہ توانائی کے شعبے میں ہمہ جہت شراکت داری کو مستحکم کریں گے اور توانائی کے اہم شعبوں میں طویل مدتی تعاون کو مضبوط بنائیں گے۔
انہوں نے ٹیکنالوجی اور اختراع میں تبادلے اور اعلیٰ معیار کے تعاون کے فروغ پر زور دیا تاکہ دونوں ممالک میں ٹیکنالوجی میں اعلیٰ سطح کی ترقی کو یقینی بنایا جاسکے۔
انہوں نے صنعتی تعاون کو وقت سے ہم آہنگ کرنے کے علاوہ دونوں ممالک میں غذائی تحفظ یقینی بنانے کے لئے زرعی تعاون میں اضافے کا بھی عہد کیا۔