ماسکو(شِنہوا)چین کے صدر شی جن پھنگ نے کہا ہے کہ چین تجارت، سرمایہ کاری، سپلائی چین،بڑے منصوبوں، توانائی اور ہائی ٹیک شعبوں میں روس کے ساتھ تعاون کو بڑھانے کے لیے تیار ہے۔
صدر شی نے یہ بات روسی وزیر اعظم میخائل میشوسٹن کے ساتھ منگل کوملاقات کے دوران کہی۔
صدر شی نے کہا کہ چین اور روس ایک دوسرے کے سب سے بڑے پڑوسی اور ہم آہنگی کے جامع تزویراتی شراکت دار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین اور روس کے تعلقات کی مستحکم ترقی کو برقرار رکھنا دوطرفہ تعلقات کی تاریخی منطق اور ان کے عوام کے بنیادی مفادات کے مطابق ہے۔
شی نے کہا کہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ (سی پی سی) کی 20ویں قومی کانگریس کامیاب رہی ہے، اور کچھ عرصہ قبل اس سال کے "دو اجلاسوں” کے دوران چین کے ریاستی اداروں کے نئے لیڈروں کا انتخاب کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ سی پی سی، ملک اور چینی عوام کا اتحاد بے مثال ہے اور چین کی جدیدیت کو ہمہ جہت طریقے سے آگے بڑھایا جا رہا ہے۔
نئی چینی حکومت چین اور روس کے درمیان ہم آہنگی کی جامع اسٹریٹجک شراکت داری کی ترقی کو بہت ا ہمیت دیتی ہے اور دوطرفہ تعاون کے نئے اہداف کے حصول اور چینی و روسی وزراء اعظم سمیت دیگر اداروں کے درمیان باقاعدہ ملاقاتوں کے ذریعے مزید نئے نتائج حاصل کرنے کے لیے روسی فریق کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے۔
صدرشی نے کہا کہ انہوں نے روسی صدر ولادیمیر پوتن کو اس سال تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم برائے بین الاقوامی تعاون کے لیے چین کے دورے کی دعوت دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پوتن نے پچھلے دو بیلٹ اینڈ روڈ فورمز میں شرکت کی جبکہ بیلٹ اینڈ روڈ تعاون دونوں ممالک کو جوڑنے میں اہمیت کا حامل ہے۔