ماسکو (شِںہوا) چین کے صدر شی جن پھنگ نے کہا ہے کہ چین یوکرین تنازع کے سیاسی حل کے لئے اپنا مثبت کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔
چینی صدر شی نے یہ بات اپنے روسی ہم منصب ولادیمیر پوتن کے ساتھ یوکرین تنازع پر تفصیلی تبادلہ خیال میں کہی۔
چینی صدر شی نے زور دیا کہ یوکرین تنازع پر امن اور معقولیت کے لئے آوازیں اٹھ رہی ہیں۔ زیادہ تر ممالک کشیدگی کم کرنے کے حامی ، امن بات چیت کے حق میں اور جلتی میں تیل ڈالنے کے مخالف ہیں۔ تاریخ بتاتی ہے کہ تنازعات کا حل بات چیت سے نکلتا ہے۔
چینی صدر شی نے کہا کہ چین نے یوکرین بحران بارے اپنے موقف پر ایک دستاویز جاری کی ہے جس میں بحران کے سیاسی تصفیے کی وکالت کرتے ہوئے سرد جنگ کی ذہنیت اور یکطرفہ پابندیوں کو مسترد کیا گیا ہے۔
چینی صدر نے کہا کہ چین یہ سمجھتا ہے کہجتنی زیادہ مشکلات ہوں گی امن برقرار رکھنے کی اتنی ہی زیادہ ضرورت ہوگی۔ تنازع جتنا سنگین ہوگا اتنا ہی اہم ہوگا کہ بات چیت کی کوششیں ترک نہ کی جا ئیں۔ چین یوکرین تنازع کے سیاسی حل کی کوششیں آگے بڑھانے میں اپنا مثبت کردار ادا کر تا رہے گا۔
پوتن نے کہا کہ روس چین کو سراہتا ہے کہ اس نے مستقل طور پر غیر جانبدارانہ، معروضی اور متوازن موقف برقرار رکھا اور اہم بین الاقوامی امور پر شفافیت اور انصاف کا ساتھ دیا ۔ روس نے یوکرین تنازع کے سیاسی حل بارے چینی موقف کا بغور مطالعہ کیا ہے اور وہ امن کے لیے بات چیت بارے تیار ہے۔ روس اس ضمن میں تعمیری کردار پر چین کا خیرمقدم کرتا ہے۔