بیجنگ(شنِہوا) چین نے کہا ہے کہ وہ کسی بھی ملک کی جانب سے اپنے داخلی قوانین کو بین الاقوامی امور پر لاگو کرنے کے خلاف پختہ عزم کے ساتھ کھڑا ہے۔
14ویں نیشنل پیپلز کانگریس کے پہلے اجلاس کے ترجمان وانگ چھاؤ نے ہفتہ کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ بعض ممالک نے اپنی جغرافیائی حدود سے باہر اپنے ملکی قوانین کے نفاذ کی غلطی کرتے ہوئےغیر ملکی اداروں اور افراد کو دبانے اور اپنے مفادات کو پورا کرنے کے مقصد کے تحت بین الاقوامی قانو ن کی خلاف ورزی کی ہے۔
وانگ نے کہا کہ اس طرح کی غنڈہ گردی کی کارروائیوں کو بین الاقوامی برادری میں وسیع پیمانے پر تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور چین اس طرح کے اقدامات کے خلاف پختہ عزم کے ساتھ کھڑا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ اپنے داخلی معاملات میں مداخلت اور دباؤ کا مقابلہ کرنے کے لیے چین نے متعدد قوانین اور ضوابط متعارف کرائے ہیں جن میں غیر ملکی قوانین اور اقدامات کے غیر قانونی اطلاق کو روکنے کے لیے غیر ملکی پابندیوں کے قانون سمیت ناقابل اعتباراداروں کی فہرست جیسی دیگر دفعات شامل ہیں۔چین کے بنیادی مفادات کسی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دیتے اور اس کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت ناقابل تسخیر ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ چین ایسے اقدامات کا سختی سے مقابلہ کرنے کے لیے قانون میں متعلقہ دفعات متعارف کراتا ہے جو چین کی خودمختاری، سلامتی اور ترقیاتی مفادات کو نقصان پہنچاتے ہیں اور چینی شہریوں کے قانونی حقوق اور مفادات کو نقصان پہنچاتے ہیں۔
وانگ نے کہا کہ یہ جائز اور ناگزیرہے۔