ارمچی(شِنہوا)یرسن چین کے شمال مغربی سنکیانگ میں ایک قازق چرواہا ہے۔ اس کی موسم سرما کی چراگاہ بالوک پہاڑوں میں واقع ہے۔
بہت سےدوسرے مقامی لوگوں کی طرح یرسن بھی کم رابطے رکھتا ہے۔ لیکن حال ہی میں، اس نے اپنے فون میں ایک نیا رابطہ نمبر شامل کیا ہے، جو گارین بریداہان ہے جو مقامی ٹیکنیکل اسکول میں استاد ہے۔
ان کی پہلی ملاقات کاؤنٹی یومن میں ایک موبائل کلاس روم میں ہوئی۔ اس کورس کا مقصد جانور پالنے کے بارے میں چرواہوں کی معلومات میں اضافہ کرناہے۔کلاس میں جانا ایک طویل سفر ہے۔ گارین اور ان کے ساتھیوں کو مناسب خوراک اور دیگر سامان لے جانا پڑتا ہے کیونکہ اکثر اسکول جاتے ہوئے ان کا رابطہ منقطع ہو جاتا ہے۔موبائل سکولنگ کی ہر نشست کے لیے اساتذہ کو تقریباً ایک ہزار500 کلومیٹر پیدل چلنا پڑتا ہےجبکہ 500 مقامی لوگ اس سے مستفید ہوتے ہیں۔بہت سے قازق اب بھی خانہ بدوش روایات کو برقرار رکھے ہوئے ہیں۔ لہذاموبائل کلاس روم عام طور پر کھلے آسمان تلے ہوتے ہیں۔ بوڑھے کرسیوں پر بیٹھتے ہیں، جبکہ نوجوان کھڑے ہوتے ہیں، بیٹھتے ہیں یا ٹیک لگاتے ہیں۔ کچھ نوجوان جوڑے اپنے بچوں کو بھی ساتھ لاتے ہیں۔یومن کاؤنٹی ٹیکنیکل اسکول کے ایگزیکٹو نائب صدر گاؤ یوہونگ نے کہا کہ موبائل اسکول جانوروں کی بیماریوں سے بچاؤ جیسا عملی علم فراہم کرتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہ تب بھی مقبول رہتا ہے جب درجہ حرارت صفر سے نیچے دس تک جاتا ہے۔بہت سے چرواہوں نے ویکسین کے تحفظ کے بارے میں بھی پوچھا۔ گارین نے ایک آسان طریقہ تیار کیا کہ زمین میں تقریباً ایک میٹرگھڑا کھودیں اور ویکسین کو دفن کریں۔ یہ کم از کم ایک دن تک کارآمد رہے گی۔موبائل کلاس روم جدید ہے۔ اس کے بعد مزیدفعال منصوبے بھی آنے والے ہیں۔
حکومت کے مطابق مقامی چرواہے کاؤنٹی ٹیکنیکل اسکولوں میں ایک ماہ کی مفت تربیت حاصل کر سکتے ہیں۔ اس کورس میں ڈرون آپریٹنگ، بچوں کی دیکھ بھال اور ای کامرس جیسے 16 مضامین شامل ہیں۔
موبائل اسکول کی ایک اور ٹیچر جسیبے نے کہا کہ مثال کے طور پر فورک لفٹ کے ذریعےتربیت یافتہ چرواہے خود نالیاں کھود سکتے ہیں اور بھیڑوں کی صفائی کر سکتے ہیں۔ فارغ وقت میں وہ اضافی رقم کے لیے تعمیراتی جگہ پر کام بھی کر سکتے ہیں۔