لندن ( نمائندہ خصوصی)برطانوی نشریاتی ادارے کی ایک تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ افغان طالبان نے اقتدار سنبھالنے کے بعد امریکی فوج کے چھوڑے گئے کم از کم پانچ لاکھ ہتھیار دہشتگرد گروپوں کو فروخت کر دیے یا یہ ہتھیار اسمگلنگ کے ذریعے ان تک پہنچا دیے گئے۔یہ دعویٰ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی ایک کمیٹی کی رپورٹ کے حوالے سے کیا گیا ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ طالبان نے خود اعتراف کیا ہے کہ ان کے زیر قبضہ فوجی ساز و سامان کا نصف سے زائد حصہ اب ان کے
ریکارڈ میں موجود نہیں۔ رپورٹ کے مطابق یہ جدید امریکی ہتھیار اب افغانستان میں موجود داعش، القاعدہ اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) جیسے دہشتگرد گروپوں کے پاس پہنچ چکے ہیں۔ذرائع کے مطابق، افغانستان میں چھوڑے گئے یہ
ہتھیار اب شدت پسندوں کی دہشتگردانہ کارروائیوں میں استعمال ہو رہے ہیں، جن سے نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کی سلامتی کو شدید خطرات لاحق ہو چکے ہیں۔اقوام متحدہ اور عالمی برادری نے اس صورتحال پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے
اور طالبان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ممکنہ فوجی کارروائی سے بچنے کے لیے فوری طور پر لاپتہ فوجی ساز و سامان کی مکمل تفصیلات فراہم کریں، اور دہشتگرد گروپوں تک اسلحہ کی رسائی روکنے کے لیے مؤثر اقدامات کریں۔