واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک ):امریکا کے صدارتی انتخاب میں ری پبلکن پارٹی کے امیدوارسابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کامیاب ہو گئے ہیں ، انہوں نے خود کو امریکا کا 47 واں صدر کہتے ہوئے اپنی کامیابی کا اعلان کیا اور کہا ہے کہ امریکی عوام نے آج تاریخ رقم کی ہے،اب امریکا کے سنہری دور کا آغاز ہو گا۔ صدارتی انتخاب میں 270 سے زیادہ الیکٹرز کی جیت سے اپنی کامیابی یقینی ہو جانے کے بعدڈونلڈ ٹرمپ نے ریاست فلوریڈا میں اپنے انتخابی ہیڈ کوارٹر میں حامیوں سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس وقت تک آرام سے نہیں بیٹھیں گے جب تک امریکا کو ایک محفوظ اور خوش حال ملک بنانے کا عہد پورا نہ کریں،امریکا کے عوام کے حق کے لئے ہر روز مقابلہ کریں گے، ملک کے سنہری دور کا آغاز ہونے والا ہے۔ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ میں نے کوئی جنگ شروع نہیں کی بلکہ میں نے جنگیں ختم کی ہیں۔ انہوں نے امریکی عوام پر زور دیا کہ یہ وقت اتحاد کا ہے، گزشتہ برسوں میں جو تقسیم تھی اس کو پس پشت ڈالنا ہوگا۔امریکا کے صدارتی انتخاب میں ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کےساتھ ہی دنیا بھر میں کئی کرنسیوں کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ڈونلڈ ٹرمپ کی فلوریڈا میں تقریر اورکامیابی کے اعلان سے قبل واشنگٹن ڈی سی میں کملا ہیرس کی الیکشن واچ پارٹی کا مقام ویران ہونا شروع ہو گیا۔نائب صدرکملا ہیرس نے ہارورڈ یونیورسٹی میں اپنے حامیوں سے خطاب کرنا تھا لیکن جیسے ہی معلوم ہوا کہ وہ تقریر نہیں کریں گی تو وہاں موجود تمام افراد خالی کرسیاں اور امریکی پرچم چھوڑ کر گھروں کو چلے گئے ۔ادھر عالمی رہنماؤں نے ڈونلڈ ٹرمپ کو امریکی صدارتی انتخاب میں کامیابی پر مبارکباد دینا شروع کر دی ہے۔اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے ڈونڈ ٹرمپ کی جیت کو تاریخ کی سب سے بڑی واپسی قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ یہ اسرائیل اور امریکا کے درمیان عظیم اتحاد کے لیے ایک طاقتور عزم کا اظہار ہے۔ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے ڈونلڈ ٹرمپ کو تاریخی انتخابی فتح پر مبارکباد دی، انہوں نے کہا کہ وہ نومنتخب صدر کے ساتھ مل کر کام کرنے کے منتظر ہیں۔ ایکس پر اپنے پیغام میں نریندر مودی نے ڈونلڈ ٹرمپ کو اپنا دوست کہہ کر مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی تاریخی انتخابی کامیابی پر دل کی گہرائیوں سے مبارکباد ،میں آپ سے اپنے تعاون کی تجدید کا منتظر ہوں۔اطالوی وزیر اعظم جارجیا میلونی نے بھی ڈونلڈ ٹرمپ کو مبارکباد دی ہے ۔ ہنگری کے وکٹر اوربان نے ٹرمپ کو امریکی سیاسی تاریخ میں سب سے بڑی واپسی پر مبارکباد دی اور کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی دنیا کے لئے ضروری فتح ہے۔ فرانس کے صدر ایمانویل میکرون نے بھی ڈونلڈ ٹرمپ کو مبارکباد دی اور کہا کہ وہ ان کی صدارت میں امریکا کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہیں ۔یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے بھی ڈونلڈ ٹرمپ کو ان کی کامیابی پر مبارک باد دی ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکی صدارتی انتخاب میں ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی نے یوکرین میں امن کے قیام کو قریب تر کر دیا ہےترک صدر رجب طیب اردوان نے یکس پر اپنے بیان میں نومنتخب امریکی صدر کو مبارکباد دیتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ ان کے دور اقتدار میں دنیا میں انصاف کا بول بالا ہو گا۔ایرانی حکومت کے ترجمان فاطمی مہاجرانی نے اپنے پیغام میں کہا کہ امریکی صدارتی انتخاب کے نتائج کا ایرانی عوام کی زندگیوں پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ ایران اپنی پالیسیوں کو شخصیات نہیں اصولوں کی بنیاد پر تشکیل دیتاہے اور وہ ان پر عملدرآمد جاری رکھے گا۔نیٹو کے سیکرٹری جنرل مارک رٹے نے ڈونلڈ ٹرمپ کو مبارک باد دیتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ ان کی قیادت میں نیٹو دفاعی اتحاد مزید مضبوط ہو گا۔روس کے ساب صدر دمتری میدیدوف نے ڈونلڈ ٹرمپ کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ ان کی ایک خوبی یہ ہے کہ وہ امریکی فنڈز کو غیر ضروری طور پر اور خاص طور پر احمق اتحادیوں پر خرچ کرنے کے خلاف ہیں۔ نیدر لینڈز کے وزیر اعظم ڈک سکوف نے ڈونلڈ ٹرمپ کو مبارک باد دیتے ہوئے ان کے دور حکومت میں امریکا کے ساتھ تعاون میں مزید بہتری کی امید کا اظہار کیا ۔ دریں اثنا آسٹریا کے چانسلر اورچیک ریپبلک، سویڈن، ناروے ، ڈنمارک اور ایلسلواڈور کے وزرا ئے اعظم نے بھی ڈونلڈ ٹرمپ کو مبارک باد دی ہے۔