واشنگٹن (خصوصی رپورٹ عبدالحمید تبسم):امریکا میں صدارتی انتخابات کا عمل حتمی مرحلے میں داخل ہو چکا ہے۔18 کروڑ سے زائد ووٹرز اپنا حق رائےدہی استعمال کرنے کے اہل ہیں۔اس مرتبہ ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ اور ڈیموکریٹک امیدوار کملا ہیرس میں کانٹے دار مقابلے کی توقع کی جارہی ہے۔امریکا میں 6 مختلف ٹائم زونز کے باعث مختلف ریاستوں میں پولنگ کے آغاز اور اختتام کا وقت الگ الگ رہا۔امریکی صدارتی انتخابات کا عمل انتہائی دلچسپ اور پانچ مراحل پر مشتمل اہم سنگ میل ہے۔ یہ مراحل پرائمری اور کاکس،قومی کنونشن، انتخابی مہم ، عام انتخابات (مقبول ووٹ) اور الیکٹورل کالج ہیں۔ان میں سے ہر مرحلے کی اتنی اہمیت ہے کہ نہ صرف امریکی عوام بلکہ دنیا بھر کی توجہ ان پر مرکوز رہتی ہے۔ان مراحل سے کیا مراد ہے ؟ آئیے انھیں سمجھنے کی کو شش کرتے ہیں۔ مرحلہ 1:( پرائمری اور کاکس)۔ یہ عمل پرائمری اور کاکسز کے ساتھ شروع ہوتا ہے، جہاں ہر سیاسی جماعت کے امیدوار اپنی پارٹی کے اراکین کی حمایت حاصل کرنے کے لیے مہم چلاتے ہیں۔ یہ بنیادی طور پر مختلف ریاستوں میں پارٹی سطح کے انتخابات ہیں، جو سامنے آنے والے امیدواروں کی چھانٹی کرنے میں مدد گار ہوتے ہیں۔مرحلہ 2:( قومی کنونشن)۔ اس مرحلے پر ہر پارٹی اپنے صدارتی اور نائب صدارتی امیدواروں کے انتخاب کے لیے ایک قومی کنونشن منعقد کرتی ہے۔ یہاں پارٹی کے پلیٹ فارمز کو حتمی شکل دی جاتی ہے، اور نامزد افراد کا باضابطہ اعلان کیا جاتا ہے ۔ مرحلہ 3:(انتخابی مہم )۔ کنونشن کے بعد نامزد امیدوار عام انتخابی مہم میں مصروف ہو جاتے ہیں۔ اس میں بحث و مباحثہ کرنا، تشہیر ی مہم چلانا اور اپنے بنیادی ووٹرز کو جمع کرنا شامل ہے۔اس کے ساتھ ساتھ غیر فیصلہ کن اور اعتدال پسند ووٹروں کو متوجہ کرنے اور ان کی حمایت حاصل کر نے کے لئے اپنی ترجیحات اور مستقبل کا پروگرام بتایا جاتا ہے
۔ مرحلہ 4: (عام انتخابات (مقبول ووٹ))۔امریکہ میں انتخابات کا دن پہلے سے طے شدہ ہے۔ یہ الیکشن ہر چار سال کے بعد لیپ کے سال میں نومبر کے پہلے پیر کے بعد آنے والے منگل ہوتا ہے، اگرچہ امریکی عوام صدر اور نائب صدر کے لیے اپنا ووٹ ڈالتے ہیں۔ مگر یہ ووٹ براہ راست فاتح کا تعین نہیں کرتے۔چوتھے مرحلے میں الیکٹورل کالج کے 538ووٹرز کا چنائو کیا جاتا ہے۔مرحلہ 5: (الیکٹورل کالج (الیکٹرز ووٹ))۔ پانچویں مرحلے یعنی الیکٹورل کالج کی سب سے زیادہ اہمیت ہے۔ صدر کا انتخاب دراصل الیکٹورل کالج کے ذریعے ہوتا ہے، جس میں 50 ریاستوں اور ڈسٹرکٹ آف کولمبیا کے مجموعی طور پر 538 ووٹرز پانسہ پلٹنے کی حیثیت رکھتے ہیں۔ صدارت جیتنے کے لیے، کسی بھی امیدوار کو 270 سے زیادہ الیکٹورل ووٹ حاصل کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔یعنی جس امیدوار کو الیکٹورل کالج کے 270 یا اس سے زیادہ ووٹ مل جائیں وہ امریکہ کا صدر بن جاتا یا بن جاتی ہے۔اس انتخابی عمل کو حتمی نتیجہ تک پہنچانے کے لئے کچھ مزید حقائق جاننا بھی ضروری ہے۔ امریکی آئین صدارتی امیدواروں کے لیے بنیادی تقاضے متعین کرتا ہے۔امیدوار کی کم از کم عمر 35 سال ہو اوروہ 14 سال سے ریاستہائے متحدہ کا رہائشی ہو ۔ الیکٹورل کالج کا نظام چھوٹی اور بڑی ریاستوں کے مفادات کو متوازن کرنے کے لیے قائم کیا گیا تھا۔ اگرکوئی امیدوار 270 الیکٹورل ووٹ حاصل نہیں کرپاتا تو ایوان نمائندگان صدر کا انتخاب کرتا ہے۔صدارتی انتخابات کے بعدالیکٹورل کالج کے ان 538 ووٹرز کے پاس اقتدار کی ہموار منتقلی کو یقینی بنانے کے لیے کئی اہم ذمہ داریاں ہیں۔جن کی تفصیل کچھ یوں ہے۔ 1- (الیکٹرز کی میٹنگ)۔ وہ صدر اور نائب صدر کے لیے اپنے انتخابی ووٹ ڈالنے کے لیے اپنے متعلقہ ریاستی دارالحکومتوں میں جمع ہوتے ہیں۔ یہ اکٹھ عام طور پر دسمبر میں دوسرے بدھ کے بعد پہلے پیر کو ہوتا ہے۔2 -( گنتی اور تصدیق)۔یہ ووٹرز(الیکٹورل کالج ) ووٹوں کی گنتی اور تصدیق کےعمل کو مکمل کراتے ہیں اور اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ ساراعمل منصفانہ اور درست ہے۔ 3 -( ووٹ جمع کروانا)۔ وہ اپنے ووٹ کانگریس کو جمع کراتے ہیں، جو پھر انتخابی ووٹوں کی گنتی اور تصدیق کرتی ہے۔4 -( کانگریس کا مشترکہ اجلاس)۔ انتخاب کنندگان کے ووٹوں کی گنتی کانگریس کے مشترکہ اجلاس کے دوران کی جاتی ہے،جہاں صدر اور نائب صدر کا باضابطہ طور پر اعلان کیا جاتا ہے۔5 -( بے وفا انتخاب کنندہ)۔ کبھی کبھار ایسا بھی ہو تا ہے کہ الیکٹورل کالج کا کوئی ووٹر اس امیدوار کو ووٹ نہیں دیتا جس کی حمایت کرنے کا اس نے وعدہ کیا تھا۔ ایسے ووٹر کے لئے بے ایمان الیکٹر کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے۔ پاکستان میں اسے لوٹا کہا جاتا ہے۔۔ تاہم،عام طور پر وہ انتخابات کے نتائج کو متاثر نہیں کرتا ہے۔یہ بات بھی قابل غور ہے کہ انتخاب کنندگان کا انتخاب ہر ریاست کی مقننہ کے ذریعہ کیا جاتا ہے، اور یہ عمل ہر ریاست میں مختلف ہوتا ہے۔ انتخاب کرنے والے عموماً پارٹی کے وفادار ہوتے ہیں جنہوں نے اپنی پارٹی کے لیے لگن کا مظاہرہ کیا ہے۔ انتخابی عمل مکمل ہونے کے بعد، انتخاب کنندگان( الیکٹورل کالج ) کی ذمہ داریاں پوری ہو جاتی ہیں، اور وہ اقتدار کی منتقلی میں مزید کوئی کردار ادا نہیں کرتے۔