بیروت( مانیٹرنگ ڈیسک نیٹ نیوز)لبنان میں پیجرز کے بعد واکی ٹاکی پھٹنے کے تازہ حملوں میں 16 ہلاک، 470 سے زائد افراد زخمی ہونے کی تصدیق کی ہےخبر رساں ادارے اے ایف پی اور خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق لبنان کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ واکی ٹاکی دھماکوں میں ہلاکتوں کی تعداد نو سے بڑھ کر اب 16 ہو گئی ہے جبکہ ان حملوں میں زخمی ہونے والے افراد کی تعداد 470 سے تجاوز کر گئی ہے۔اب تک سامنے آنے والی اطلاعات کے مطابق زخمی ہونے والے زیادہ تر افراد کو پیٹ اور ہاتھوں پر زخم آئے ہیں۔آپریشن ’فائنل‘ سے ’ریتھ آف گاڈ‘ تک: اسرائیلی خفیہ ایجنسی کی کارروائیاں جنھوں نے دنیا کو حیران کیا لبنان میں کام کرنے والے امدادی ادارے ریڈ کراس کا کہنا ہے کہ ان کی ٹیمیں ملک کے جنوب اور مشرق سمیت مختلف علاقوں میں متعدد دھماکوں کی اطلاعات کے بعد امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔ لبنان کے دارالحکومت بیروت میں ایک بار پھر دھماکے سنے گئے ہیں۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق آج ہونے والے دھماکے حزب اللہ کے زیر استعمال واکی ٹاکی سیٹس میں ہوئے۔عرب میڈیا کے مطابق دھماکے گزشتہ روز پیجر دھماکوں میں جاں بحق افراد کے جنازوں کے دوران ہوئے۔رپورٹس کے مطابق کئی گھروں میں بھی دھماکوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں اور دھماکوں کے نتیجے میں گھروں اور گاڑیوں میں آگ لگ گئی ہے۔غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق لبنان کی وزارت صحت نے دھماکوں میں 16 افراد کے جاں بحق اور 470 سے زائد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے دریں اثناء۔لبنان کے دارالحکومت بیروت میں ایک بار پھر دھماکے سنے گئے ہیں۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق آج ہونے والے دھماکے حزب اللہ کے زیر استعمال واکی ٹاکی سیٹس میں ہوئے۔عرب میڈیا کے مطابق دھماکے گزشتہ روز پیجر دھماکوں میں جاں بحق افراد کے جنازوں کے دوران ہوئے۔ رپورٹس کے مطابق کئی گھروں میں بھی دھماکوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں اور دھماکوں کے نتیجے میں گھروں اور گاڑیوں میں آگ لگ گئی ہے۔غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق لبنان کی وزارت صحت نے دھماکوں میں 16 افراد کے جاں بحق اور 470 سے زائد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔خیال رہے کہ گزشتہ روز لبنان میں ہونے والے پیجرز دھماکوں میں لبنانی وزیر کے بیٹے سمیت 11 افراد جاں بحق اور 4 ہزار سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے۔پیجر دھماکے میں ایرانی سفیر مجتبیٰ امانی بھی زخمی ہوئے تھے جن کے حوالے سے امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ دھماکے میں ایرانی سفیر ایک آنکھ سے محروم ہو گئے ہیں جبکہ ان کی دوسری آنکھ بھی شدید متاثرہ ہوئی ہے تاہم ایرانی حکام نے اس قسم کی تمام اطلاعات کی تردید کی ہے۔امریکی اخبار کا یہ بھی کہنا ہے کہ پیجرز دھماکوں میں سیکڑوں افراد کی آنکھیں شدید متاثر ہوئیں۔عرب میڈیا کے مطابق لبنانی دارالحکومت بيروت سميت کئی ديگر شہروں سے بدھ کے روز مسلسل دوسرے دن بھی چھوٹے اليکٹرانک آلات کے دھماکوں سے پھٹنے کی خبريں ملی ہیں۔ اس مرتبہ یہ آلات الیکٹرانک پیجرز نہیں بلکہ واکی ٹاکیز اور دیگر الیکٹرانک آلات تھے۔لبنان کے سرکاری ميڈيا اور لبنانی ملیشیا حزب اللہ کے عہدیداروں نے دعویٰ کيا ہے کہ تازہ پيش رفت ميں ہونے والے دھماکوں کا ذریعہ واکی ٹاکیز اور شمسی توانائی سے چلنے والے آلات کو نشانہ بنايا گيا۔ لبنانی وزارت صحت کے مطابق ان نئے دھماکوں ميں کم از کم نو افراد ہلاک اور 300 سے زائد زخمی ہو گئے۔ طبی ذرائع نے بھی ایسے ہی اعداد و شمار بتائے ہیں تاہم ديگر ذرائع سے ان کی تصديق ابھی باقی ہے۔قبل ازیں رائٹرز کے مطابق پیجرز دھماکوں سے زخمی ہونے والوں میں سے کچھ کی انگلیاں غائب ہیں، کچھ کے چہروں اور کولہوں پر شدید زخم ہیں۔رائٹرز کے مطابق کئی ذرائع کا کہنا ہے کہ پیجرز دھماکوں کا منصوبہ بظاہر کئی ماہ پہلے اس وقت بنایا گیا تھا جب غزہ میں جنگ شروع ہو چکی تھی اور حزب اللہ اس جنگ میں حماس کی حمایت میں اسرائیل پر تقریباً ہر روز راکٹ داغ رہا تھا۔حزب اللہ نے کئی ماہ قبل پانچ ہزار پیجرز منگوائے تھےلبنان کے سینئر سیکیورٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ حزب اللہ نے گولڈ پولو کو 5000 پیجرز کا آرڈر دیا تھا جن کے بارے میں کئی ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ اس سال کے شروع میں میں انہیں مل گئے تھے