ابو ظہبی (نیوز ڈیسک )اقوام متحدہ کی سینئر کوآرڈینیٹر نے متحدہ عرب امارات کی جانب سے غزہ سے 252 مریضوں اور ان کے اہل خانہ کے حالیہ طبی انخلا کو سراہا ہے۔ متحدہ عرب امارات کی نیوز ایجنسی وام کے مطابق اقوام متحدہ کی سینئر ہیومینیٹیرین اینڈ ری کنسٹرکشن کوآرڈینیٹر برائے غزہ سیگرڈ کاگ نے کہا ہے کہ غزہ سے 252 مریضوں اور ان کے اہل خانہ کو متحدہ عرب امارات منتقل کرنا ایک اچھی اور اب تک کی سب سے بڑی پیش رفت ہے۔بین الاقوامی عہدیدار نے یہ بیان 16 ستمبر کو سلامتی کونسل میں اپنی بریفنگ کے دوران دیا۔انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں 252 مریضوں اور ان کے اہل خانہ کا متحدہ عرب امارات میں حالیہ طبی انخلاء ایک اچھی پیش رفت ہے، تاہم اس سلسلے میں ابھی بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔ غزہ کی پٹی سے باہر 14,000 سے زیادہ مریضوں کو خصوصی علاج کی ضرورت ہے۔ اور میں اس موقع پر تمام رکن ممالک سے اپیل کرنا چاہتی ہوں کہ وہ ان مریضوں اور ان کے اہل خانہ کی میزبانی کرتے ہوئے اپنی یکجہتی کا اظہار کریں۔غزہ میں 41 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور 93 ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے حالیہ اعداد و شمار کے مطابق 22,000 سے زائد افراد زندگی کو تبدیل کرنے والے زخموں کا شکار ہوئے ہیں، 13 سے 17،000 کے درمیان اعضاء کو شدید چوٹیں آئیں، جس کے نتیجے میں اکثر اعضاء کاٹ دیئے جاتے ہیں، یہ اس جنگ کے المیے کی افسوسناک عکاسی ہیں، زخمیوں میں سے کئی کو ایک سے زیادہ چوٹیں آئی ہیں،صحت کا بنیادی ڈھانچہ، جو پہلے ہی مفلوج ہو چکا ہے، مزید تباہ ہو چکا ہے۔وام کے مطابق انہوں نے غزہ کی پٹی میں ڈبلیو ایچ او، یو این آر ڈبلیو اے اور یونیسیف کی قیادت میں ویکسینیشن مہم پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ گہری ہم آہنگی کے بعد، ڈبلیو ایچ او، یو این آر ڈبلیو اے اور یونیسیف کی سربراہی میں دو مرحلے کی ویکسی نیشن مہم کا پہلا دور کامیابی سے مکمل ہوا ہے۔ ویکسی نیشن مہم کا دوسرا مرحلہ تقریبا چار ہفتوں میں شروع ہونا چاہئے۔سگرڈ کاگ نے زور دے کر کہا کہ بین الاقوامی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ ‘پائیدار امن یعنی ایک محفوظ اسرائیل اور مکمل طور پر آزاد، قابل عمل اور خودمختار فلسطینی ریاست کے لیے اپنے فرض پر ثابت قدم رہتے ہوئے تحفظ اور مدد فراہم کرے۔