نئی دہلی:(نیوز ڈیسک )غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بڑھتے ہوئے خدشات کو دور کرنے میں ناکامی پر”دی ٹیلی گراف”نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق اخبار نے اپنے اداریے میں لکھا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر چھ سال سے منتخب حکومت کے بغیر ہے، اس کے باوجودبھارت کشمیر میں حالات معمول کے مطابق ہونے کا دعویٰ کر رہا ہے۔نریندر مودی کی ”نیا کشمیر”کی بیان بازی سے لوگ تنگ آگئے ہیں کیونکہ یہ دعوے بار بار دہرائے جا رہے ہیں جو نہ تو زمینی حقائق سے مطابقت رکھتے ہیں اور نہ ہی وہ لوگوں کی توقعات کی عکاسی کرتے ہیں۔”دی ٹیلی گراف ”نے لکھا کہ بھارتی سپریم کورٹ کی طرف سے اسمبلی انتخابات کے لئے ستمبر کی ڈیڈ لائن مقرر کرنے کے باوجود مودی نے وادی کشمیر کے دورے کے دوران اس اہم مسئلے پر کوئی بات نہیں کی۔اس کے علاوہ علاقے کی ریاستی حیثیت کی بحالی، نوجوانوں کی بے روزگاری اور بغاوت سے نمٹنے کے لیے کسی روڈ میپ کا ذکر نہیں کیا گیا۔اس کے بجائے مودی نے لوگوں کے حقوق، خاندانی سیاست کے خاتمے اور فلاحی اسکیموں کو فروغ دینے جیسی کامیابیوںکو اجاگر کرنے پر توجہ مرکوز کی۔دی ٹیلی گراف نے لکھا کہ وزیراعظم نے بلاشبہ کشمیریوں کو اپنے مخالفین کی طرح مایوس کیا ہے۔”دی ٹیلی گراف” نے لکھا کہ کشمیری اپنے آپ کو ایکدوسرے کے مد مقابل سیاسی قوتوں کے درمیان پھنسا ہوا پار ہے ہیں جو خطے اور اس کے لوگوں کی اجتماعی بہبود پر قلیل مدتی مفادات کو ترجیح دے رہی ہیں۔