نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک):بھارت کی شورش زدہ ریاست منی پور میں مظاہرین اور بھارتی فورسز کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک اور خواتین سمیت 40افراد زخمی ہو گئے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق تشدد ہفتے کے روز اس وقت شروع ہوا جب حکام نے سڑکوں اور شاہراہوں پر آزادانہ نقل و حرکت پر پابندی عائد کردی۔ مسیحی برادری سے تعلق رکھنے والے کوکی قبیلے کے لوگوںنے جوایک علیحدہ ریاست کا مطالبہ کررہے ہیں ، اس اقدام کی شدید مخالفت کی۔ مظاہرین نے کانگ پوکپی اور سینا پتی اضلاع میں سڑکیں بند کر دیں اور ”میتی واپس جائو” کے نعرے لگاتے ہوئے سرکاری بسوں کو روکنے کی کوشش کی توبھارتی فوجیوں نے آنسو گیس کے گولے داغے اور لاٹھی چارج کیا ۔کوکی زو کونسل نے نئی دہلی کی پابندیوں کو مسترد کرتے ہوئے قبائلی علاقوں میں غیر معینہ مدت کے لیے ہڑتال کی کال دی ہے۔کانگ پوکپی میں اس وقت کشیدگی بڑھ گئی جب ایک ہجوم نے سرکاری بس پر حملہ کیا۔ضلع سینا پتی کے علاقے کیتھن منبی میں بھارتی فورسز نے فائرنگ کی جس سے احتجاج میں شامل ایک شخص ہلاک ہو گیا۔ سرکاری بسوں اورحکام کی حفاظت کے لئے آسام رائفلزسمیت بھارتی فورسز کو بھاری تعداد میں تعینات کیاگیا ہے تاکہ مزیدبدامنی کو روکا جاسکے۔