سرینگر(مانیٹرنگ ڈیسک):سیاسی تجزیہ کاروں اور بین الاقوامی امور کے ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ بھارت کی اشتعال انگیز بیان بازی اور جابرانہ ہتھکنڈے علاقائی استحکام کو خطرے میں ڈال رہے ہیں، انہوں نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا اس سے پہلے کہ کشیدگی میں اضافہ تصادم کا باعث بنے ، وہ مداخلت کرے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق تجزیہ کاروں اور ماہرین نے آزاد جموں و کشمیر سے متعلق بھارتی وزرا ء ایس جے شنکر اور راج ناتھ سنگھ کے حالیہ بیانات پر شدید تنقید کرتے ہوئے ان کو اشتعال انگیز اور خطرناک قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے غیر ذمہ دارانہ دعوے تاریخی حقائق یا بین الاقوامی قانون کے تحت متنازعہ خطہ جموں و کشمیر کی قانونی حیثیت کو تبدیل نہیں کر سکتے۔ماہرین نے کہا کہ بھارتی فوجی حکام اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنمائوں کے اشتعال انگیز بیانات جنوبی ایشیا میں عدم استحکام کو بڑھا رہے ہیں۔انہوں نے خبردار کیا کہ مودی کی جارحانہ اور غیر جمہوری پالیسیاں علاقائی امن کے لیے سنگین خطرہ ہیں اوربھارت کی مسلسل ہٹ دھرمی خطے میں عدم استحکام کا باعث بن رہی ہے۔ماہرین نے کہا کہ بھارت کے جابرانہ ہتھکنڈوں سے جموں و کشمیر کے عوام کے حق خودارادیت کومنظم طریقے سے سلب کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئی دہلی کی جانب سے کشمیرکے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں سے انحراف صرف ایک علاقائی مسئلہ نہیں بلکہ عالمی سطح پر تشویش کا باعث ہے۔انہوں نے فوری بین الاقوامی مداخلت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جنوبی ایشیا میں استحکام تنازعہ کشمیر کے منصفانہ حل پر منحصر ہے۔ماہرین نے کہاکہ دنیا کو بھارت پر دبائو ڈالنا چاہیے کہ وہ پاکستان کے ساتھ بامعنی مذاکرات کرے ا ور پائیدارامن کے لیے سازگار ماحول پیدا کرے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی لاپرواہی کی پالیسیوں سے خطہ ایک ایسے سنگین بحران کا شکار ہوسکتا ہے جسے واپسی ممکن نہیں ہوگی۔