چندی گڑھ (نمائندہ خصوصی):بھارتی ریاست ہریانہ میں ایک دستکاری میلے کے دوران ہندو انتہاپسندوں نے ایک کشمیری دکاندار پر حملہ کیااوراسے تشدد کا نشانہ بنایا۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ہریانہ کے علاقے کروکشیتر میں بین الاقوامی گیتا فیسٹیول کے دوران ہندو انتہاپسندوں کے ایک گروپ نے ایک کشمیری دکاندارپر حملہ اوراس کے سامان کو تہس نہس کردیا۔حکام نے بتایا کہ ایک انتہاپسند گروپ نے جنہوں نے ہاتھوںمیں زعفرانی جھنڈے اٹھارکھے تھے، سرینگر سے تعلق رکھنے والے تاجرکو زدوکوب کیا۔دستکاری میلے میں پورے بھارت سے آئے ہوئے دستکاروں نے اپنے اسٹال لگائے تھے۔یہ واقعہ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کس طرح ہندو انتہاپسندوں کا ایک گروپ زعفرانی جھنڈا اٹھائے ہوئے اور نعرے لگاتے ہوئے میلے میں داخل ہوتا ہے اور کشمیری دکاندار پر حملہ کرتاہے اور سامان پھینکنا شروع کر دیتا ہے۔پولیس نے بتایاکہ اس واقعہ کے سلسلے میں قانون کی متعلقہ دفعات کے تحت ایک ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔مذکورہ تاجر نے پولیس کے پاس شکایت درج کرتے ہوئے کہاکہ 30سے 40افراد پر مشتمل ایک گروپ آیا اور نعرے لگاتے ہوئے ہماری اشیاء پھینکنا شروع کیا۔انہوں نے کہاکہ وہ مسلمانوں کی دکانیں ہٹانے کے نعرے لگارہے تھے۔انہوں نے مجھے لاٹھیوں سے بھی مارا اورمسلمانوں سے مصنوعات نہ خریدنے پر زوردیا۔کروکشیتر کے ایس ایچ او دنیش سنگھ نے بتایاکہ معاملے کی تحقیقات جاری ہے اور پولیس علاقے کے سی سی ٹی وی فوٹیج کا جائزہ لے رہی ہے۔