نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک ):بھارت میں ہندو انتہاپسندوں نے چلتی ٹرین میں ایک مسلمان خاتون کے ساتھ بدسلوکی کی اور اس کے شوہر کو جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یہ واقعہ دہلی سے علی گڑھ جانے والی مسافر ٹرین میں پیش آیا۔متاثرین کے مطابق ہندوتوا دہشت گردوں نے سفر شروع ہونے کے فورا ًبعد خاتون کو ہراساں کرنا شروع کردیا۔ جب اس کے شوہر نے روکنے کی کوشش کی تو اس پرتشدد کیاگیا اورگالیاں دی گئیں۔عینی شاہدین نے بتایا کہ حملہ آوروں نے مسلمان اور مخصوص لباس کی وجہ سے 22سالہ خاتون اور اس کے شوہر کو نشانہ بنایا۔مدد کے لیے بار بار التجا کے باوجود صرف چند مسافر ہی مداخلت کے لیے آگے بڑھے جس سے بھارت کے ہندو معاشرے کی بے حسی ظاہرہوتی ہے۔علی گڑھ پہنچ کرمسلمان میاں بیوی نے واقعے کی رپورٹ درج کرائی۔ ریلوے پولیس نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج توکر لیاتاہم حیرت انگیز طورپر بدسلوکی کرنے والوں کے خلاف واضح الزامات کے باوجود پولیس نے متاثرہ خاتون کے شوہر کو ہی گرفتار کر لیا۔ متاثرین کے رشتہ داروں کی طرف سے پولیس کارروائی کے خلاف احتجاج کے بعد پولیس نے شوہر کو رہا کر دیا۔ کمیونٹی رہنمائوں اور کارکنوں نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے فوری انصاف اور پبلک ٹرانسپورٹ میں خواتین اور اقلیتوں کے لیے حفاظتی اقدامات کا مطالبہ کیا۔ اس واقعے سے عوامی مقامات پر فرقہ وارانہ تقسیم اور حفاظتی مسائل کے پریشان کن رجحان کی عکاسی ہوتی ہے۔ حکام کو انصاف کو یقینی بنانے اور ریلوے کے حفاظتی نظام پر عوام کا اعتماد بحال کرانے کے لیے فیصلہ کن کارروائی کرنی چاہیے۔