لکھنو:(نیوز ڈیسک)بھارتی ریاست اترپردیش میں ایک ہندوپجاری یتی نرسنگھا نند کی طرف سے نبی آخری الزمان حضرت محمد ۖ کی شان اقدس میں گستاخی کے خلاف احتجاج کرنے والے مسلم مظاہرین کو ہندوتوا بی جے پی کے دو رکن اسمبلی نے دھمکی دیتے ہوئے کہاہے کہ اگر احتجاج بند نہ کیا تو فلسطینیوں جیسا حشر کیاجائیگا۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بی جے پی کے ایم ایل اے شلبھ منی ترپاٹھی سوشل میڈیا ایکس پر ایک پوسٹ میں مسلمانوں کو دھمکی دی ہے کہ اگر انہوں نے اپنااحتجاج جاری رکھا توفلسطین میں اسرائیلی مظالم جیسے سلوک کا سامنا کرنا پڑے گا۔انہوں نے کہاکہ مسلمانوں کا علاج کسی قانون کے تحت نہیں بی آر امبیڈکر کے آئین کے تحت کیاجائیگا۔بی جے پی کے ایک اور ایم ایل اے نند کشورگرجر نے ڈاسنا دیوی مندر میں جہاں ملعون ہندو سوامی پجاری ہے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ احتجاج میں شامل مسلمانوں کے خلاف نیشنل سیکورٹی ایکٹ کے تحت مقدمات چلائے جانے چاہئیںاور گرفتار کئے جانیوالے مسلمانوں کو پولیس مقابلوں میں گولی ماردینی چاہیے ۔ نرسنگھا نند کے گستاخانہ بیان کے خلاف بھارت میں مسلم تنظیموں اور علمائے کرام کی مذمت کا سلسلہ جاری ہے اور انہوںنے ملعون پجاری کی گرفتاری کا مطالبہ کیاہے۔ اس سلسلے میں پولیس سے بھی رجوع کیا ہے تاہم ابھی تک نرسنگھا نند کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے ۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے صدر مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے نرسنگھا نند کے گستاخانہ بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ پیغمبر اسلام کی شان میں گستاخی مسلمانوں کیلئے ناقابل برداشت ہے۔انہوں نے ملعون پجاری کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔جمعیت علما ہند کے صدر مولانا محمود مدنی نے وزیر داخلہ امت شاہ کو خط لکھ کر نرسنگھ نند کے گستاخانہ بیان کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوںنے کہاکہ ملعون ہندو پجاری کے گستاخانہ بیان سے بھارت میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو خطرہ لاحق ہے اور اسکے خلاف فوری کارروائی کی جانی چاہیے۔