نئی دہلی ( مانیٹرنگ ڈیسک بھارت دنیا کا وہ واحد ملک بن چکا ہےجہاں عورت نا آرمی کیمپوں میں محفوظ ہے اور نہ ہی پولیس اسٹیشن میںآئے روز کبھی چلتی بس میں تو کبھی ہسپتالوں میں بھارتی خواتین کو اجتماعی زیا!دتیوں کا نشانہ بنایا جاتا ہےبھارت میں خواتین کا مستقبل شدید خطرے میں، بچیاں سکولوں، کالجوں، ہسپتالوں اور بازاروں میں جانے سے ڈرنے لگی ہیںحال ہی میں ایک رپورٹ کے مطابق؛ "بھارتی ریاست کرناٹکا میں بی جے پی کے ایم ایل اے این مونیراٹھنا نے ریاستی اسمبلی میں اپنے آفس کے اندر ایک خاتون کے ساتھ زیا!دتی کی "ریاست کرناٹکا کے ضلع کاگالی پورا پولیس اسٹیشن میں این مونیراٹھنا کے خلاف ریپ کے علاوہ ذات پات کے مسئلے میں لوگوں کو اُکسانے پر بھی ایف آئی آر درج ہیںبی جے پی کے ایم ایل اے این مونیراٹھنا اس وقت عدالتی حراست میں ہیں اور پولیس اُن کے خلاف چارج شیٹ تیار کر رہی ہے ، پولیس یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے کہ جب ایم ایل اے این مونیراٹھنا کےخلاف زیا!دتی اور ذات پات سے متعلق شکایتیں موصول ہوئی ہوں ، پولیسریاستی اسمبلی میں ریپ جیسی شرمنا!ک حرکت کرنے کے جر-م میں ایم ایل اے این مونیراٹھنا کو قرار واقع سزاہونی چاہئیے ، شہریبی جے پی کو چاہیئے کہ وہ اپنے سیاسی نمائندوں کی اخلاقی تربیت کرے ،جب قوانین بنانے والے ہی قوانین کی دھجیاں بکھیریں گے اور معصوم خواتین کو اپنی حوس کا نشانہ بنائیں گے تو ملک میں امن کیسے اور کیونکر ممکن ہوگا ،بی جے پی کے تیسرے دورِ حکومت میں بھارت میں جنسی زیا!دتی کے واقعات میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوا ہےمودی سرکار اپنے سیاسی عزائم کے حصول میں اس قدر اندھی ہوچکی ہے کہ معصوم خواتین کی عصمت دری کے خلاف کوئی مستحکم اقدام نہیں کر رہیآخر کب تک مودی سرکار اپنے سیاسی نمائندوں کے ہاتھوں بلیک میل ہوتی رہے گی اور خواتین کی حفاظت جیسے اہم اُمور کو نظر انداز کرتی رہے گی؟