احمد آباد(مانٹرنگ ڈیسک ):بھارتی ریاست گجرات میں بی جے پی حکومت نے سپریم کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے انسداد تجاوزات مہم کی آڑ میں ایک ہزار سال پرانی درگاہ، مسجد اور قبرستان کومسمار کردیا۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق یہ کارروائی سپریم کورٹ کے حالیہ احکامات کے بعد کی گئی جس میں عدالت نے کہا تھا کہ پیشگی منظوری کے بغیر کسی قسم کی انہدامی کارروائی نہیں کی جائے گی۔گجرات کے ضلع گر سومناتھ میں حکام نے 28ستمبر کو ایک ہزار سال پرانی درگاہ، مسجد اور قبرستان کو انسداد تجاوزات مہم کے حصے کے طور پر مسمار کر دیا۔یہ حاجی منگرولی شاہ کا آستانہ تھا جو حضرت مائی پوری مسجد کے قریب واقع تھا۔ مسجد اور قبرستان کے علاوہ کنکریٹ کے کئی مکانات کو بھی مسمار کیا گیا۔ حکام نے دعویٰ کیا کہ اس مہم کا مقصد مشہور سومناتھ مندر کے قریب غیر قانونی تعمیرات کو ہٹانا اور سومناتھ ترقیاتی پروجیکٹ کو آسان بنانا ہے۔ مسماری کے خلاف احتجاج کرنے والے150 سے زائد افراد کو پولیس نے حراست میں لیا ہے جن میں درگاہ کمیٹی کے ارکان بھی شامل ہیں۔ گر سومناتھ کے ایس پی منوہر سنگھ جڈیجہ نے صحافیوں کو بتایا کہ سومناتھ مندر اور سرکٹ ہائوس کے پیچھے بہت سے سماج دشمن عناصر نے بڑی تجاوزات کی تھیں۔انہوں نے کہاکہ مقامی انتظامیہ اور پولیس کے ساتھ مل کر مسمار ی کی مہم چلائی جا رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم نے 1400 پولیس اہلکار تعینات کئے ہیں اور تقریبا 150افرادکو گرفتارکیاگیا ہے۔ ان کے خلاف مقدمہ بھی درج کیا جارہا ہے۔ حکام نے بتایا کہ اس مہم سے تقریبا15ہیکٹر سرکاری اراضی کو خالی کرایا گیاہے جس کی تخمینہ قیمت60 کروڑ روپے ہے۔