ایودھیا: (مانٹرنگ ڈیسک )بھارت میں زیر تعمیر رام مندر کی افتتاحی تقریب پر تنازعہ روز بہ روز شدت اختیار کرتا جا رہا ہے، نریندر مودی کی زیر قیادت بی جے پی حکومت پر الزام عائد کیا جا رہا ہے کہ وہ 22جنوری کو ہونے والی افتتاحی تقریب کو اپنے ووٹ بنک کی سیاست کیلئے استعمال کر رہی ہے۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق انڈین نیشنل کانگریس ، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) سمیت حزب اختلاف کی کئی جماعتوں نے مندر کی افتتاحی تقریب میں شرکت سے انکار کر دیاہے ۔ حیران کن بات یہ ہے کہ چار اہم شنکر اچاریوں نے بھی تقریب پر سوال اٹھاتے ہوئے اسکی مخالفت کی ہے اور شرکت سے صاف انکار کردیا ہے۔ ان چار شنکر اچاریوں میں پوری پیٹھ کے شنکر اچاریہ سوامی نسچلانند سرسوتی ، دوارکا پیٹھ کے شنکر اچاریہ سوامی ایوی مکتیشور انند بھی شامل ہیں۔ انکا کہنا ہے کہ کیا ہم نے اس تقریب محض تالیاں بجانے جانا ہے ۔ شنکر اچاریوں کی اس حوالے سے ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے جس میں انہیں یہ کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے کہ ”ہمیں تقریب میں شرکت کا دعوت نامہ ملا ہے لیکن انہیں صرف ایک شخص کو اپنے ہمراہ لینے کی ہدایت کی گئی ہے تاہم اگر ہمیں 100لوگوں کو بھی ساتھ لانے کی دعوت دی جاتی تب بھی ہم اس پروگرام میں شرکت نہ کرتے ۔“ انہوںنے افتتاحی تقریب کے طریقہ کار پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ یہ پروگرام مندر کے بارے میں نہیں ہے بلکہ ووٹوں کے بارے میں ہے جو براہ راست بی جے پی کے سیاسی مفادات کو پورا کرنے کیلئے منعقد کیا جارہا ہے۔اس ویڈیو کو کانگریس کی قومی ترجمان سپریہ شرینیت نے بھی اپنے فیس بک پیج پر شیئر کیا ہے ۔