دہلی(مانٹرنگ ڈیسک ):بھارتی سپریم کورٹ نے دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجر یوال کو ایکسائز پالیسی بدعنوانی مقدمے میں ضمانت منظور کر لی ہے ۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق جسٹس سوریہ کانت نے ایکسائز پالیسی بدعنوانی کیس میں وزیراعلیٰ کیجریوال کو باقاعدہ ضمانت دینے کا فیصلہ سنایا۔ عدالت نے کیجریوال کو 10 لاکھ روپے کے مچلکے اور دو شخصی ضمانتوں پر ضمانت دی۔کجریوال نے دو الگ الگ درخواستیں دائر کی تھیں جس میں ان کی گرفتاری اور دہلی ہائی کورٹ کی جانب سے مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کے ذریعے درج بدعنوانی کے معاملے میں ضمانت سے انکار کو چیلنج کیا گیا تھا۔ بنچ نے 5 ستمبر کو کیجریوال کی درخواستوں پر اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔تحقیقاتی ادارے انفورسمنٹ ڈائر یکٹوریٹ نے اروند کیجریوال کو رواں برس 21 مارچ کو ایکسائز پالیسی کیس سے متعلق مبینہ منی لانڈرنگ مقدمے میں گرفتار کیا تھا۔ ان سے 10 دن تک پوچھ گچھ کی گئی جس کے بعد یکم اپریل کو انہیں تہاڑ جیل بھیج دیا گیا۔ تقریباً 51 دنوں کے بعد 10 مئی کو سپریم کورٹ نے اروند کیجریوال کو 21 دن کی عبوری ضمانت دی اور اروند کیجریوال جیل سے باہر آئے۔ان کی رہائی یکم جون تک دی گئی تھی۔ اپنی عبوری ضمانت مکمل ہونے کے بعد انہوں نے 2 جون کوخودسپردگی اختیار کی تھی۔یاد رہے کہ منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت ملنے کے بعد انہیں 26 جون کو سی بی آئی کیس میں دوبارہ جیل سے ہی گرفتار کیا گیا تھا۔ سپریم کورٹ سے آج جو فیصلہ آیا وہ اسی سے متعلق تھا۔ اب ان کیلئے جیل سے باہر آنے کا راستہ صاف ہو گیا ہے۔KMS-07/M