چندی گڑھ (مانیٹرنگ ڈیسک ) : بھارت اور دنیا بھر میں سکھ برادری نے انسانی حقوق کے ممتاز کارکن جسونت سنگھ کھالرا کی برسی منائی۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جسونت سنگھ کھالرا کو بھارتی پولیس نے 6 ستمبر 1995 کو پنجاب سے اغوا کرنے کے بعد تشدد کر کے ہلاک کر دیا تھا۔کھالڑہ پنجاب میں بھارتی پولیس کے ہاتھوں سکھوں کے ماورائے عدالت قتل کی تحقیقات کر رہے تھ۔ ان کی رپورٹ کے مطابق25 ہزار سکھوں کو قتل کر کے خاموشی سے انکی آخری رسومات ادا کی گئیں۔صرف امرتسر ضلع میں 6ہزار سکھ قتل کیے گئے۔دل خالصہ کے ترجمان کنور پال سنگھ نے کہا کہ کھالڑا کی آواز کو ہمیشہ کے لیے خاموش کر دیا گیا کیونکہ وہ بے آواز لوگوں کی آواز بن گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ کھالڑا کی قربانی منفرد ہے کیونکہ وہ لاپتہ افراد کے لیے انصاف کے حصول کے لیے جدوجہد کر رہے تھے جنہیں پنجاب میں بھارتی پولیس اور دیگر فورسز نے غیر قانونی طور پر اغوا کیا، تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے قتل کیا اور لاشوںکوخفیہ طور پر جلایا۔ چندی گڑھ میں قائم این جی او”پنجاب ڈاکومینٹیشن اینڈ ایڈوکیسی پروجیکٹ“ (پی ڈی اے پی) نے 2017 میں ایک رپورٹ جاری کی، جس میں کہا گیا تھا کہ 1980 سے 1995 تک پنجاب بھر سے لاپتہ ہونے والے 8ہزار 2سو57 افراد کی شناخت کی گئی ہے اور انہیں بھی نامعلوم اور لاوارث لاشوں کے طور پر جلایا گیا ہے۔