نئی دلی(مانیٹرنگ ڈیسک ) :بھارت میں اقلیتیں مسلسل ہندو انتہا پسندی کا شکارہیں۔ مودی سرکار اپنے تیسرے دور اقتدار میں اقلیتوں خصوصا مسلمانوں پرظلم و ستم کی نئی داستان رقم کرر ہی ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مودی کے زیر اقتدار بھارت میں اقلیتوں با لخصوص مسلمانوں کا مستقبل تاریک ہے۔ آئے دن مودی سرکار کی جانب سے مسلمانوں پر حملوں اور جھوٹے مقدموں کے اندراج میں تیزی آرہی ہے ۔بھارتی میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق حال ہی میں ریاست اتراکھنڈ میں ایک مسلمان نوجوان کو پولیس نے گائے کا گوشت لے جانے کے شبہ میں قتل کردیا۔ مسلم نوجوان کو پولیس اہلکاروں نے شدید زدوکوب کیا اور بعدازاں تالاب میں پھینک دیا جس سے اسکی موت واقع ہوگئی۔ مقامی پولیس نے نوجوان پر تیز رفتاری کی وجہ سے تالاب میں گرنے کا جھوٹا الزام لگایا۔تاہم مقتول نوجوان کے خاندان کے مطابق پولیس چھ ماہ سے انہیں مختلف طریقوں سے تنگ کر رہی تھی۔مقتول کے بھائی نے میڈیا کو بتایا کہ پولیس نے اسکے بھائی کو صرف ایک شبہ کی بنیاد پر بے دردی سے قتل کردیااورانکی ایف آئی آر درج کرنے سے بھی انکا ر کردیا۔بھارت میں لاقانونیت کا راج ہے اور پولیس کی جانب سے اقلیتوں پرتشدد کا یہ پہلا واقع نہیں۔ اس سے پہلے بھی متعد واقعات رپورٹ ہوچکے ہیں۔ بی جے پی کی انتہا پسندانہ پالیسیوں کی وجہ سے علاقائی امن دائو پر لگا ہوا ہے۔ بھارت میں اقلیتوں کے تحفظ کے حوالے سے عالمی سطح پرشدید تشویش پائی جا تی ہے۔