نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک ) :بھارت میں آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے وزیر اعظم نریندرمودی کی طرف سے سیکولر سول کوڈ اور کمیونل سول کوڈ کا شوشہ چھوڑنے کو ایک فتنہ قرار دیتے ہوئے واضح کردیا ہے کہ مسلمان کسی بھی قیمت پر قانون شریعت (مسلم پرسنل لائ)سے دستبردار نہیں ہوسکتے-کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے ترجمان ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس نے ایک بیان میں وزیر اعظم مودی کی طرف سے یوم آزادی پر کئی گئی تقریر میں سیکولر سول کو ڈ اور کمیونل سول کو ڈ کا شوشہ چھوڑ نے پر سخت حیرت کا اظہار کرتے ہوئے اسے ایک سوچا سمجھا فتنہ قرار دیا-انہوں نے کہاکہ ہم یہ بتانا ضروری سمجھتے ہیں کہ مسلمانان ہند متعدد بار یہ واضح کرچکے ہیں کہ ان کے عائلی قوانین شریعت کے عطا کردہ ہیں جس سے کوئی بھی مسلمان کسی بھی قیمت پر دستبردار نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہاکہ ملک کی پارلیمنٹ نے شریعت اپلیکشن ایکٹ 1937کو منظور کرکے آئین ہندمیں مذہب پر چلنے، اس کے مطابق زندگی گزارنے نیز اپنے کلچر کے تحفظ کو ایک بنیادی حق قرار دیا ہے-انہوں نے کہا کہ دیگر مذاہب کے عائلی قوانین بھی ان کے مذہب اور قدیم روایات پر مبنی ہیں۔بورڈ کے ترجمان نے کہا کہ وزیر اعظم کا دستوری لفظ یونیفارم سول کو ڈ کے بجائے سیکولر سول کو ڈ کا استعمال بھی دانستہ اور فتنہ انگیز ہے-وزیر اعظم اچھی طرح جانتے ہیں کہ یونیفارم کا مطلب ہے پورے ملک اور تمام مذہبی و غیر مذہبی طبقات کے لئے ایک ہی سول کو ڈ ہو اور کوئی بھی اس سے مستثنیٰ نہ ہو۔ انہوں نے کہاکہ مذاہب پر مبنی عائلی قوانین کو کمیونل کہہ کر وزیر اعظم نے نہ صرف مغرب کی نقالی کی ہے بلکہ مذہب پر عمل کرنے والی ملک کی غالب اکثریت کی توہین بھی کی ہے جس کا تمام مذہبی طبقات کو سخت نوٹس لینا چاہیے- انہوں نے کہاکہ مسلم پرسنل لابورڈ کو امید ہے کہ ملک کے امن پسند اور انصاف پسند شہری اس تخریبی اور انتشار پر مبنی ایجنڈے کو پوری طاقت و یکجہتی کے ساتھ مسترد کریں گے۔