نیویارک:(نمائندہ خصوصی )امریکہ میں انسانی حقوق اور بین المذاہب تنظیموں کے ایک اتحاد نے 18اگست بروز اتوار کو نیو یارک شہر میں انڈیا ڈے پریڈ میں متنازعہ رام مندر کے فلوٹ کی شمولیت پر سخت تنقید کی ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق اتحادنے جس میں انڈین امریکن مسلم کونسل، ہندوز فار ہیومن رائٹس اور کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنز جیسے گروپ شامل ہیں،پریڈ میں میں رام مندر کے فلوٹ کو شامل کئے جانے پر نیویارک سٹی ہال کے باہر ایک پریس کانفرنس کی۔ اس موقع پر نیویارک کے میئر ایرک ایڈمز کی جانب سے متنازعہ فلوٹ کی پریڈ میں شمولیت کی مذمت کا خیرمقدم کیااور ان پر زوردیاکہ وہ پریڈ میں رام مندر کے فلوٹ کوشامل نہ کئے جانے کیلئے اقدامات کریں۔میئر ایڈمز نے کہا کہ نیویارک شہر میں نفرت کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ نفرت کو فروغ دینے والے کسی فلوٹ یا شخص کو ہرگز پریڈ میں شامل نہیں کیاجانا چاہیے۔ نیویارک میں انڈین قونصلیٹ اور ہندو انتہاپسند تنظیم وشوا ہندو پریشدکی امریکہ شاخ نے رام مندری کا متنازعہ فلوٹ پریڈ کیلئے تیار کیا ہے۔ ہندوز فار ہیومن رائٹس کی طر ف سے جاری ایک بیان میں کہاگیاہے کہ رام مندر کے متنازعہ فلوٹ سے بھارت میں بڑھتی ہوئی ہندو قوم پرستی اور عدم برداشت کے رجحان کی عکاسی ہوتی ہے۔بلیک لائیوز میٹر گریٹرنیویارک اور سکھ کولیشن سمیت مختلف تنظیموں کے نمائندے بھی پریس کانفرنس میں موجودتھے ۔ انہوں نے فلوٹ کو تشدد اورنفرت کی علامت قراردیا۔واضح رہے کہ متنازعہ رام مندر ایودھیا میں تاریخی بابری مسجد کو شہید کر کے اس کی جگہ پر قائم کیاگیاہے۔ مسجد کو 6دسمبر 1992کو ڈیڑھ لاکھ سے زائد ہندوانتہاپسندوں منہدم کر دیا تھا۔ مسجد کی شہادت کے بعد شمالی بھار ت میں بڑے پیمانے پر پرتشدد فسادات کے دوران ہزاروں افراد ہلاک ہو گئے تھے جن میں بیشتر مسلم تھے ۔ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے رواں سال لوک سبھا انتخابات سے قبل اپنے سیاسی مفاد کیلئے شہید بابری مسجد کی جگہ رام مندر کا افتتاح کیاتھا۔