نئی دلی(نمائندہ خصوصی ):امریکہ میں قائم شارٹ سیلر فرم ہنڈن برگ ریسرچ کی رپورٹ کے ہوشربا انکشاف پر بھارت میں حزب اختلاف کے رہنمائوں نے مودی حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اس معاملے کی فوری تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ہنڈن برگ ریسرچ نے اپنی حالیہ رپورٹ میں انکشاف کیاہے کہ مودی کے ارب پتی دوست گوتم اڈانی کے گروپ کے آف شور فنڈز میںسیکورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا کی مارکیٹ ریگولیٹر مدھابی پوری بچ کا حصہ ہے ۔ ہنڈن برگ ریسرچ کی اس چشم کشا رپورٹ پر بھارت کی حزب اختلاف کی جماعتوں کی جانب مودی حکومت پر کڑی تنقید کی گئی ہے اور اس معاملے کی تحقیقات کا مطالبہ کیاجارہاہے۔ ہنڈن برگ ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے مطابق مودی سے قریبی تعلقات رکھنے والے ارب پتی بھارتی خاندان نے خفیہ طور پر بھارتی اسٹاک مارکیٹ میں کروڑوں ڈالر کی سرمایہ کاری کرکے حصص خریدے اور سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا کی چیئرپرسن مدھابی پوری بچ اور ان کے شوہراڈانی گروپ کے مبینہ مالی بدانتظامی سے منسلک آف شور کمپنیوں میں حصہ دار ہیں۔لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف اور کانگریس پارٹی کے رہنماء راہل گاندھی نے ہنڈن برگ کی حالیہ رپورٹ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی اڈانی گروپ کے خلاف مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کی تحقیقات سے کیوں خوفزدہ ہیں۔راہول گاندھی نے شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے عوام جاننا چاہتے ہیں کہ اتنے بڑے الزام کے بعد سیکورٹیز اینڈ ایکس چینج بورڈ کی چیئرپرسن نے ابھی تک استعفیٰ کیوں نہیں دیا ۔انہوںنے کہاکہ سرمایہ کاروں کی محنت سے کمائی گئی رقم ڈوب گئی تو کون جوابدہ ہوگا۔انہوں نے سوال کیاکہ اتنے بڑے انکشافات پربھی کیا سپریم کورٹ خاموش رہے گی؟کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے کمیٹی سے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ بہوجن سماج پارٹی کی صدر مایاوتی نے ہنڈن برگ ریسرچ کی رپورٹ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے مودی حکومت سے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ہندن برگ کی حالیہ رپورٹ سے بھارت کی ساکھ متاثر ہور ہی ہے اور مودی حکومت کو فوری طورپر اعلیٰ سطح کی تحقیقات کا حکم دینا چاہیے۔ ہنڈن برگ رپورٹ میں لگائے گئے الزامات کی تحقیقات کیلئے بھارتی سپریم کورٹ میں ایک عرضداشت بھی دائر کی گئی ہے ۔ درخواست میں اڈانی گروپ کی کمپنیوں کے خلاف ہنڈن برگ ریسرچ کی جانب سے لگائے گئے الزامات کی تحقیقات کا مطالبہ کیاگیاہے ۔واضح رہے کہ گزشتہ سال جنوری میں بھی ہنڈن برگ کی جانب سے اڈانی گروپ پر کارپوریٹ تاریخ کا سب سے بڑے دھوکے کا الزام عائد کیاگیا تھاجس کے بعد اڈانی گروپ کی مارکیٹ ویلیو میں 86ارب ڈالر کی کمی ہوئی تھی۔