ڈھاکہ۔نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارتی ایجنڈے کو پورا کرنے کے لیے شیخ حسینہ بھارت کے ہاتھوں کھلونا بنتے ہوئے بنگلہ دیش کی جڑیں کھوکھلی کرتی رہی.مودی اور شیخ حسینہ کے دور اقتدار مخالفین پر ظلم و بربریت، آزادی رائے پر پابندی، ماورائے عدالت قتل عام اور اقلیتوں کی حقوق کی پامالی سے داغدار ہے حسینہ واجد بطور بنگلادیشی وزیراعظم ناکام رہیں اور بھارتی پالیسیوں کی حمایتی بن کر اپنی ہی عوام کی آوازوں کا گلہ گھونٹتی رہی۔اقتدار کی حوس میں شیخ حسینہ نے اپنے سیاسی مخالفین خالدہ ضیاء اور مرزا فخرالسلام عالمگیر کو پابند سلاسل کیا جبکہ مودی کے دونوں دور اقتدار میں متعدد بار سیاسی مخالفین کو عتاب کا نشانہ بنایا گیا جس کی واضح مثال الیکشن سے قبل اروند کیجروال کی گرفتاریاں ہیںشیخ حسینہ نے ریپڈ ایکشن بٹالین بنائی جس کے ذریعے سینکڑوں جبری گمشدگیوں سمیت 25 ہزار سے زائد رہنماوں کو گرفتار اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور مودی کی جانب سے آر ایس ایس کے غنڈوں کے ذریعے ہندوتوا نظریے کو پروان چڑھایا گیا شیخ حسینہ نے تنقیدی صحافیوں کو خاموش کرنے کے لیے ڈیجیٹل سیکیورٹی ایکٹ (DSA) کے تحت 56 سے زائد صحافیوں کو گرفتار کیا جبکہ مودی نے بھی صحافیوں کو توہین آمیز رویے کا نشانہ بنایا اور نیوز کلک کے 46 صحافیوں کو دہ- شتگردی کے جھوٹی الزامات کا سامنا کرنا پڑا، ایمنسٹی انٹرنیشنل اپنے خلاف تنقیدی آوازوں کو خاموش کرنے کے لئے رواں سال ایک مہینے سے زائد عرصے کے لئے انٹرنیٹ سروسز کو معطل کیا گیا جبکہ مودی کے اقتدار میں 800 سے زائد مرتبہ انٹرنیٹ بند رہا۔2009 سے 2024 کے دوران 6 سو سے زائد جبری گمشدگی جبکہ 3 ہزار سے زائد ماورائے عدالت قتل کے واقعات ریکارڈ کیے گئے ۔رواں سال مودی نے پڑوسی ممالک میں 20 سے زائد ماورائے عدالت قتل کیے جس پر مودی کو عالمی سطح پر ذلت کا سامنا کرنا پڑا ۔راوں سال محض جولائی کے مہینے میں 300 سے زائد طلباء کو ہلا ک جبکہ 3 ہزار سے زائد کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا جبکہ مودی کے دور اقتدار میں بھارتی مسلمانوں کے خلاف تشد_د کے 255 واقعات رپورٹ کیے گئے، ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق جموں و کشمیر میں ظلم و بربر_یت کا بازار گرم کرتے ہوئے مودی نے آرٹیکل 370 کی منسوخی سے کشمیر کے حقوق سلب کر دیے، ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق شیخ حسینہ کے مذموم مقاصد اور مودی حکومت کی فائشٹ پالیسیوں کے باعث دونوں کے ہاتھ اپنے ہی عوام کے خو_ن سے رنگے ہیں .کئی دہائیوں سے جو گڑھا حسینہ واجد اپنے دور اقتدار میں کھودتی رہی اپنے ہی عوام کے ہاتھوں ذ- لیل ہو کر خود ہی اس میں جا گری اور چھپنے کے لئے بھارتی آقاؤں کا سہارا لیا