نئی دہلی۔(مانیٹرنگ ڈیسک ) :بھارتی ریاست مہاراشٹر میں کمپیوٹر پر گیمز کھیلنے کے عادی 16 سالہ لڑکے نے رہائشی عمارت کی 14ویں منزل سے چھلانگ لگا کر خود کشی کر لی۔انڈیا ٹوڈے نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ ابتدائی تفتیش کے مطابق پولیس کو شبہ ہے کہ لڑکا آن لائن گیمز کا عادی تھا جس کی وجہ سے اس نے انتہائی قدم اٹھایا۔پولیس کے مطابق مہاراشٹر کے پمپری چنچواڑ نامی علاقے میں خود کشی کرنے والے لڑکے نے ایک نوٹ چھوڑ ا ہے جس پر ’’لاگ آؤٹ نوٹ‘‘ کا لیبل لگا ہوا ہے ۔ اس کے علاوہ اس کے کمرے سے ایک ملٹی پلیئر جنگی کھیل کا حکمت عملی کا نقشہ اور اس کی نوٹ بک میں بنائے گئے کئی خاکے اور نقشے بھی ملے ہیں۔پاس ورڈ معلوم نہ ہونے کی وجہ سے پولیس اور لڑکے کے والدین ابھی تک اس کے لیپ ٹاپ تک رسائی حاصل نہیں کر سکے ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ وہ اس آن لائن گیم کی شناخت کے لئے جو وہ لڑکا کھیل رہا تھا، سائبر ماہرین سے مدد طلب کرے گی لڑکے کی والدہ نے بتایا کہ گزشتہ چھ ماہ کے دوران اس کے بیٹے کے رویے میں نمایاں تبدیلیاں آئی تھیں۔ اس کا رویہ تیزی سے جارحانہ ہو گیا تھا ، وہ غیر معمولی طور پر بے خوف ہو گیا تھا یہاں تک کہ اس نے چاقو مانگنا اور آگ سے کھیلنا شروع کر دیا تھا۔انہوں نے اپنے بیٹے کی موت کا ذمہ دار نقصان دہ ویب سائٹس تک آسان رسائی کو قرار دیا اور حکومت سے بچوں کی حفاظت کے لیے ڈیجیٹل مواد کو محفوظ بنانے کا مطالبہ کیا۔لڑکے کے والد نے بتایا کہ لیپ ٹاپ میں پیرنٹل لاک تھا لیکن ان کا بیٹا اسے بائی پاس کرنے میں کامیاب ہوگیا۔والد نے مزید کہا کہ ان کا بیٹا پڑھائی میں اچھا تھالیکن پھر اس نے نے اپنے لیپ ٹاپ کی تاریخ کو تبدیل کر کے اور متعدد ای میل اکاؤنٹس کا استعمال کرکے اپنی آن لائن سرگرمیوں کو چھپانا شروع کردیا۔والد نے یہ بھی بتایا کہ اس کی نوٹ بک میں ایسی ڈرائنگز ہیں جو اس بات کی نشاندہی کرتی ہیں کہ وہ کسی ٹیم گیم می شامل تھا اور اسے شبہ ہے کہ یہ بلیو وہیل گیم سے ملتی جلتی تھی۔ پولیس آن لائن گیم اور لڑکے پر اس کے اثرات کے بارے میں مزید تفصیلات کے لئے سائبر ماہرین کی مدد سے اپنی تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہے۔ڈپٹی کمشنر آف پولیس سوپنا گور نے والدین پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے بچوں کی آن لائن سرگرمیوں پر نظر رکھیں تاکہ ایسے واقعات کو روکا جا سکے۔