نئی دہلی:(مانیٹرنگ ڈیسک ) بھارت میں ہندو انتہاپسند لیڈر اورریاست تلنگانہ میں بی جے پی کے رکن اسمبلی راجہ سنگھ نے ایک بارپھر اپنی مسلم دشمنی اورنفرت انگیزی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس بار ”تھوک جہاد”کا شوشہ چھوڑا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق راجہ سنگھ کو ایک ویڈیو میں حیدرآباد میں تقریر کرتے ہوئے سنا جاسکتا ہے کہ تلنگانہ حکومت اتر پردیش اور اتراکھنڈکی طرح قانون بنائے جس کے تحت دکانداروں کو اپنا نام ظاہر کرنے کا پابند کیا گیا ہے۔اترپردیش میں وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے تمام دکانداروں کو اپنے مالکان کا نام لکھ کررکھنے کا حکم دیا ۔ راجہ سنگھ نے الزام لگایاکہ مسلمان پانی، خوراک، دیگر تمام اشیا پر تھوکتے ہیں اورہندوئوں کو بیچتے ہیں اوراس طرح تھوک جہاد کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان لوگوں کو دھوکہ دینے کے لیے ہندوئوں کے نام سے اپنی دکانیں چلا رہے ہیں،لیکن اب انہیں واضح طور پر بتانا ہوگا کہ ان کے مالک کون ہیں تاکہ ہمارے ہندو بھائی ان کی چالوں سے واقف ہوں۔راجہ سنگھ نے جس حکم کا حوالہ دیا ہے اسے بھارتی سپریم کورٹ نے معطل کر دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے بی جے پی کی حکمرانی والی دو ریاستوں اتر پردیش اور اتراکھنڈ کی ہدایات کو معطل کردیا ہے جس میں ایک سالانہ یاترا کے راستے میں آنے والے کھانے پینے کی دکانوں کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ اپنے مالکان اورعملے کے نام اور دیگر تفصیلات ظاہر کریں۔