امپھال :(مانیٹرنگ ڈیسک ) شورش زدہ بھارتی ریاست منی پور میں گزشتہ ایک سال سے زائد عرصے سے جاری پر تشدد فسادات مودی حکومت کی کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مودی حکومت گزشتہ ایک دہائی سے بھارت پر مسلسل قابض ہونے کے باوجود ملک کے مسائل حل کرنے میں مسلسل ناکام ہے ۔ منی پور فسادات پر مودی سرکار نے مکمل چپ سادھ رکھی ہے۔رواں ہفتے ایمنسٹی انٹرنیشنل نے منی پورمیں جاری پرتشدد فسادات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایک مفصل رپورٹ شائع کی۔رپورٹ کے مطابق ریاست میں گزشتہ سال مئی میں شروع ہونے والے فسادات کے بعد سے حالات مسلسل کشیدہ ہیں۔ منی پور میں کوکی اور میتی قبائل کے مابین فسادات میں خون کی ہولی کھیلی جا رہی ہے۔ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنی رپورٹ میں کہاہے کہ منی پور فسادات کو 400سے زائد دن گزر چکے ہیں مگر حکمران جماعت ابھی تک ان فسادات پر قابوپانے میں مکمل طور پر ناکامہے۔3 مئی 2023 سے جاری میتی اور کوکی قبائل کے درمیان فسادات میں اب تک 200سے زائد افراد ہلاک جبکہ 60ہزار سے زائد بے گھر ہو چکے ہیں۔ چیئرمین ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا کے مطابق منی پور میں پولیس مجرمان کی پشت پناہی کررہی ہے جبکہ معروف صحافی اور تجزیہ کار بھی منی پور فسادات پر مجرمانہ خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔منی پور میں مظلوم عوام پر شدید تشدد کر کے ان کے گھروں، کاروباری مراکز اور عبادت گاہوں کو جلایا گیا مگر حکام نے ان لوگوں کے خلاف کریک ڈائون کیا۔ ستمبر 2023 میں بھارتی پولیس نے تین صحافیوں کے خلاف سوشل میڈیا پر منی پور مظالم کے خلاف آواز اٹھانے کے الزام پر ایف آئی آر درج کی تھی۔ مودی سرکار منی پور کے عوام کو ریلیف دینے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے مودی سرکار سے مطالبہ کیا کہ وہ منی پور میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لیتے ہوئے متاثرین کی بحالی کے لیے عملی اقدامات کرے۔