نئی دہلی:: (نمائندہ خصوصی )بھارتیہ جنتا پارٹی کی فرقہ پرست بھارتی حکومت نے ملک بھی اقلیتوں خاص طور پر مسلمانوں کا جینا دو بھر کر دیا ہے ۔ اقلیتوں کو اپنی سلامتی کے حوالے سے شدید تشویش لاحق ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق برٹش براڈ کاسٹنگ کارپوریشن (بی بی سی) کی ایک حالیہ رپورٹ میں بھارت میں مسلم اقلیتوں کے تحفظ اور مستقبل کے حوالے سے ان کے خدشات پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ مسلمان خاندانوں نے بی بی سی کے ساتھ انٹریو میں اپنی روزمرہ کی زندگی میں امتیازی سلوک اور ایذا رسانی کے مختلف واقعات کا ذکرکیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مسلم بچوں کو سکولوں میں ہندوبچوں کی جانب سے سخت ہراساں کیا جاتا ہے، کچھ مسلمان والدین نے بتایا کہ اساتذہ انکے بچوں کو ”جئے شری را“کا نعرہ لگانے پر مجبور کرتے ہیں۔
مسلم خاندانوں کا کہنا ہے کہ انہیں رہائش گاہوں کے حصول میں شدیدمشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، ہندو مالکا ن مسلمانوں کو گھر کرایے پر دینے سے انکار کرتے ہیں۔ جن علاقوں میں مسلمان کل آبادی کا 10فیصد سے بھی کم ہیں وہاںانہیں بڑے پیمانے پر امتیازی سلوک کا سامنا ہے۔کچھ علاقوں میں ایک بھی مسجد نہیں جبکہ مسلمانوں کو عیدکا تہوار منانے کیلئے پیشگی اجازت لینا پڑتی ہے۔انسانی حقوق کی بھارتی تنظیمیں اقلیتوں کو درپیش مشکلات و مصائب پر آواز اٹھاتی رہتی ہیں لیکن بی جے پی کی فرقہ پرست حکومت کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی ۔