چنڈی گڑھ:(مانیٹرنگ ڈیسک )بھارت میں حزب اختلاف کی جماعت کانگریس کی جنرل سکریٹری اور رکن پارلیمنٹ کماری سیلجا نے مودی حکومت کی طر ف سے آج تین نئے فوجداری کالے قوانین کے نفاذ پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہاہے کہ ان قوانین کو 146 اراکین پارلیمنٹ کو معطل کر کے زبردستی منظور کرایاگیاتھا۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کماری سیلجا نے ایک بیان میں کہاکہ مودی حکومت نے 146اراکین پارلیمنٹ کو معطل کر کے تینوں فوجداری قوانین کے بل کوزبرستی منظور کرایاتھا لہذا انہیں دوبارہ بحث کیلئے پارلیمنٹ میں پیش کیاجانا چاہیے ۔ انہوں نے انڈین پینل کوڈ ، کریمنل پروسیجر کوڈ اور انڈین ایویڈینس ایکٹ میں ترامیم کوغیر قانونی قراردیتے ہوئے دوبارہ بحث اور منظوری کیلئے لوک سبھا میں پیش کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ نئے فوجداری قوانین بھارت کو ایک فلاحی ریاست سے پولیس اسٹیٹ میں تبدیل کرنے کی بنیاد رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ان قوانین پر پارلیمنٹ میں دوبارہ بحث ہونے کے بعد ہی کوئی فیصلہ کیا جانا چاہیے۔ کماری سیلجا نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں، عدالتی حکام اور قانونی ماہرین کے سامنے یہ ایک بہت بڑے چیلنج ہے کیونکہ ان قوانین سے شہریوں کی بڑی تعداد متاثر ہونے کا خدشہ ہے ۔بھارتی پارلیمنٹ نے مزیدکہاکہ مودی حکومت نے جس طرح ان قوانین کی پارلیمنٹ سے منظوری اور ان کے نفاذ میں جلد بازی کی ہے وہ جمہوریت میں کسی طور پر بھی مناسب نہیں ہے ۔انہوں نے کہاکہ ان کالے قوانین پر نہ تو پارلیمنٹ کی کسی کمیٹی میں بحث کی گئی اور نہ ہی ایوان میں اس پر بحث کرائی گئی اورمتعلقہ اسٹیک ہولڈرز سے بھی کوئی مشاورت نہیں کی گئی ہے ۔