نئی دلی(نمائندہ خصوصی ):بھارت کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی نے ریاست کیرالا کے مسلم لیڈر مصطفی منڈوپرا کی طرف سے مسلم اکثریتی علاقے مالابار اور جنوبی کیرالا کو الگ ریاست کا درجہ دینے کے مطالبے کو ملک سے غداری قراردیا ہے کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق گیارہویں جماعت کے طلبہ کے لیے مالابار میں کم نشستوں کے حوالے سے مالپورم میں ایک بڑی احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کیرالا کی تنظیم سنی یواجنا سنگم کے قائد مصطفی منڈوپرا نے کہا کہ جنوبی کیرالا اور مالابار کے لوگ بھی اتنا ہی ٹیکس دیتے ہیں جتنا بھارت کے دوسرے حصوں کے لوگ تو پھروہ اختیارات اور سہولتوں کا مطالبہ کیوں نہ کریں۔انہوں نے کہاکہ الگ مالابار ریاست کا مطالبہ نہ تو غلط ہے نہ ہی غیر آئینی۔ مصطفی منڈوپرا نے کہا کہ مالابار میں اسکول بھی کم ہیں اور ان میں طلبہ کی گنجائش بھی کم ہے۔ جب ہم ٹیکس دے رہیے ہیں تو سہولتیں بھی ملنی چاہئیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ الگ ریاست کے ہمارے مطالبے کو علیحدگی پسندی نہیں کہا جاسکتا کیونکہ ہم بھارت کی حدود میں رہتے ہوئے اپنے لیے سہولتوں کا مطالبہ کر رہے ہیں۔تاہم حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی نے مصطفی منڈوپرا کے اس مطالبے پر انکے علاوہ کیرالا کے وزیر اعلیٰ پنارائی وجین اور اپوزیشن لیڈر وی پی ستھیسن پرکڑی تنقید کی ہے۔ بی جے پی کے رہنمائوں کا کہنا ہے کہ مصطفی منڈوپرا میں یہ مطالبہ کرنے کی ہمت پیدا کیسے ہوئی۔