نئی دہلی(نیٹ نیوز) بھارت نے کینیڈا کو فوری طور پر اپنے سفارتکاروں کی تعداد میں ایک تہائی کمی کا حکم دے دیا۔ بھارت اور کینیڈا کے درمیان خالصتان تحریک کے رہنما ہردیپ سنگھ کے قتل کے بعد کشیدگی میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ خالصتان تحریک کے رہنما ہردیپ سنگھ کے کینیڈا میں قتل کے بعد جہاں کینیڈا نے بھارتی سفارتکار کو ملک بدر کیا تو اس کے جواب میں بھارت نے بھی کینیڈا کے سفارتکار کو ملک چھوڑنے کے احکامات جاری کیے تھے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان سفارتی سطح پر کشیدگی میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اور بھارت نے اب کینیڈا کو اپنے سفارتخانے میں تقریباً ایک تہائی عملہ کم کرنے کا حکم دیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی حکومت نے کینیڈا کو بھارت میں موجود سفارتخانے سے 40 سفارتکاروں کو واپس بلانے کا حکم دیا ہے اور اس کے لیے 10 اکتوبر تک کی تاریخ دی گئی ہے۔ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہےکہ بھارتی حکومت نے کینیڈا کو ساتھ دھمکی بھی دی ہے کہ اگر اس کی بتائی گئی تاریخ تک سفارتکاروں نے ملک نہیں چھوڑا تو ان کو حاصل سفارتی استثنیٰ ختم کردیا جائے گا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت میں کینیڈا کے 62 سفارتکار موجود ہیں جن کی تعداد 41 تک کم کرنے کا کہا گیا ہے۔