اسلام آباد : (نمائندہ خصوصی )برطانوی روزنامہ دی گاڑڈین نے دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے دعویدار بھارت اور اسکی ہندوتوا حکومت کی اصلیت ایک رپورٹ میں بے نقاب کر دی ہے ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارت میں رواں ہفتے سات مرحلوں پر مشتمل لوک سبھا انتخابات کاشروع ہو نے کے موقع پر جاری کی گئی دی گارڈین کی ایک رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ مودی سرکار ایک جانب تودنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کا دعوی کررہی ہے تاہم دوسری جانب انتخابات سے قبل ہی اپنی جیت کا اعلان کرتی نظر آتی ہے۔رپورٹ کے مطابق جمہوریت کا تقاضا ہے کہ مخالفین کے مابین منصفانہ اور برابری کی بنیاد پر مقابلہ ہو اور تمام شہریوں کیساتھ مساوی سلوک ہو، مودی کا بھارت ان دونوں خصوصیات سے محروم ہے۔رپورٹ میں کہاگیاہے کہ اپوزیشن جماعت کے اکانٹس منجمد ہونا، تمام اہم اپوزیشن لیڈروں کی گرفتاری، استغاثہ کا بطور ہتھیار استعمال اور بی جے پی کو 1.25 بلین کی امداد حاصل ہونا کوئی اتفاق نہیں ہوسکتا۔بھارتی ووٹرز کے مطابق مودی کے زیر اقتداربھارت میں کرپشن اور دولت کی غیر منصفانہ تقسیم میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔ہندوستان بیس کروڑ سے زائد مسلمانوں کا گھر ہے لیکن مودی انہیں نظر انداز کرتے ہوئے محض ہندو انتہا پسندوں کوہی ترجیح دیتا ہے۔ جن کی جانب سے مسلمانوں کو امتیازی سلوک اور تشدد کا نشانہ بھی بنایا جاتا ہے۔جن علاقوں میں مودی کی مقبولیت کم ہو وہاں تشدد اور دہشتگردی سے ہندومت کے قوانین نافذ کروائے جاتے ہیں۔