نئی دہلی:(مانیٹرنگ ڈیسک )
مودی حکومت نے عام انتخابات سے قبل بھارت کو ایک ہندوتوا ریاست بنانے کا ایک اوراقدام کرتے ہوئے سرکاری ٹی وی” دوردرشن ” کے لوگو کو سرخ رنگ سے زعفرانی رنگ میں تبدیل کردیاہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق دوردرشن کے انگریزی نیوز چینل ڈی ڈی نیوز نے حال ہی میں ایکس پر ایک نیا پروموشنل ویڈیو شیئر کرتے ہوئے دوردرشن کا نیا لوگو متعارف کرایا جو زعفرانی رنگ کاہے۔نئے لوگو کو دیکھ کر لوگوں نے آن لائن تنقیدوں کا سلسلہ شروع کردیا۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ بھگوا رنگ ہے اور یہ اقدام عام انتخابات سے عین قبل سامنے آیا ہے۔پرسار بھارتی (دوردرشن اور آل انڈیا ریڈیو پرسار بھارتی کے تحت کام کرتے ہیں)کے سابق سربراہ اور ترنمول کانگریس لیڈر جوہر سرکار نے اس اقدام پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ لوک سبھا انتخابات سے عین قبل دوردرشن کے لوگو کو زعفرانی رنگ میں دیکھ کر دکھ ہوتا ہے۔انہوں نے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا قومی براڈکاسٹر دوردرشن نے اپنے تاریخی پرچم بردار لوگو کو زعفرانی رنگ میں رنگ دیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس کے سابق سی ای او کے طور پر میں اس کے زعفرانائزیشن کو خطرے کی گھنٹی کے طورپر دیکھ رہا ہوں۔انہوں نے اس اقدام کو انتخابی ضابطہ اخلاق کی بھی خلاف ورزی قراردیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن نے انتخابات کے لئے لیول پلیئنگ فیلڈ فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا تاہم دوردرشن کا یہ اقدام جانبداری کا مظہرہے۔