نئی دہلی:(نیوزڈیسک ) بھارتی دار الحکومت نئی دہلی میں برقعہ پوش مسلم خواتین کو کھانا کھانے کے لئے کیفے میں داخل ہونے سے روک دیا گیا۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارت میں مسلمانوں کے خلاف بڑھتے ہوئے نفرت انگیز جرائم کے باعث حجاب پہننے والی خواتین اور طالبات کو اکثر ہراساں کیا جارہا ہے۔ متاثرہ مسلم خواتین نے کہا کہ انہیں جنوبی دہلی میں جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی کے قریب ایک کیفے میں داخل ہونے سے روک دیا گیا ۔ خواتین نے بتایا کہ یہ واقعہ نیو فرینڈز کالونی کے ماربیا کیفے میں اس وقت پیش آیا جب وہ دوپہر کے کھانے کے وقت وہاں گئیں۔ کیفے کے عملے نے ہمیں روک کر پوچھا کہ کیا ہمارے پاس ریزرویشن ہے جس پر ہم نے نفی میں جواب د یتے ہوئے کہاکہ ہم ابھی ٹیبل بک کرائیں گے۔ اس کے بعد عملے نے ہمیں بتایا کہ کیفے میں برقعہ کی اجازت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم حیران رہ گئیں اور اس سے بحث کیے بغیر وہاں سے چلی گئیں۔بعد میں متاثرہ خواتین نے اس بات کی تصدیق کرنے کے لیے کیفے کو فون کیا کہ آیا انہیں جو کچھ بتایا گیا وہ سچ ہے، توجواب ملاکہ وہ حجاب پہن کر اندر آنے کی اجازت نہیں دیتے۔ جب وجہ پوچھی گئی تو کہاگیاکہ یہ ان کی پالیسی ہے۔ بعد میں کہا گیا کہ ریسیپشنسٹ نے پالیسی کو غلط سمجھا ہے اور وہ ان کو سمجھائیں گے۔مسلمانوں کے خلاف بڑھتے ہوئے نفرت انگیز جرائم کے باعث حجاب پہننے والی خواتین اور طالبات کو بھارت میں اکثر ہراساں کیا جاتا ہے اوریہ اسی سلسلے کی کڑی ہے۔ نریندر مودی کے2014میں اقتدار میں آنے کے بعدبھارت میں مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔