دوہا:(مانیٹرنگ ڈیسک )الجزیرہ نے بھارت تیزی سے ترقی کرتی ہوئی دنیا کی بہترین معیشتوں میں شامل ہونے کے مودی حکومت کے جھوٹے دعوئوں کا پردہ چاک کر دیاہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق الجزیرہ کی حالیہ رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ الجزیرہ نے دولت کی غیر منصفانہ تقسیم بھارتی معیشت کی گراوٹ کی سب سے اہم وجہ قرارداہے ۔بھارت میں امیر امیر تر جبکہ غریب غریب تر ہوتا جا رہا ہے بھارت کی ایک فیصد آبادی پورے ملک کی تقریبا 40فیصد سے زائد وسائل پر قابض ہے۔ بھارت میں وسائل کی عدم مساوات 100 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔ایک حالیہ سروے کے مطابق مودی حکومت کی ناقص پالیسیوں کے باعث کورونا کے بعد بھارت کی معاشی صورتحال نہایت ابتر ہو گئی ہے۔ بھارت میں 3.44 کروڑ عوام غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں ۔بھارت کو غربت سے نکالنے کے لیے مودی سرکار کے دعوے بھی جھوٹے ہیں۔ مودی سرکار نے عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکتے ہوئے غربت کی تعریف ہی بدل دی ۔حکومتی پالیسیوں نے ایسا نمونہ پیش کیا جس سے دھوکا دہی کے تحت کم سے کم بھارتی عوام کو غریب دکھایا گیا اور اعدادوشمار میں بھی ردوبدل کیا گیا۔نیو ویلفیئر ازم کے نام سے مودی سرکار نے انتخابات کے قریب آتے ہی ایک بھونڈا ڈرامہ رچایانیو ویلفیئر ازم نامی ڈرامے کے تحت بھارت کے اصل مسائل سے عوام کی توجہ ہٹاتے ہوئے انتخابی فوائد کے لیے یہ مہم استعمال کی گئی ۔مودی کے دور حکومت میں صحت اور تعلیم کے نظام میں مثبت تبدیلیاں لانا انتہائی مشکل ہے۔سابق گورنر بھارتی بینک مودی کے زیرِ حکومت پڑھے لکھے ہزاروں بھارتی طلبہ اچھے روزگار سے محروم ہیں۔بھارت میں بنیادی نوکریوں کے حصول کے لیے بھارتی نوجوان عوام خواربھارت کے 65 فیصد سے زائد پڑھی لکھی عوام مناسب روزگار سے محروم کسمپرسی کی حالت میں ہیں۔مودی حکومت کے جھوٹے وعدوں اور ناقص پالیسیوں کی وجہ سے ملک کے نوجوانوں میں مایوسی اور ڈپریشن بڑھ رہا ہے ۔بھارت میں اپنے مستقبل سے مایوس نوجوان روزگار کی تلاش میں اسرائیل اور روس تک جانے کے خواہشمند ہیں۔ رواں سال خوفناک جنگ کی صورتحال کے باوجود ہزاروں بھارتی نوجوان اسرائیل میں نوکریوں کے لیے درخواست دے چکے ہیں۔