نئی دہلی:(نیوزڈیسک )برطانوی روزنامے ”فنانشل ٹائمز”کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں بھارتی جمہوریت زوال کا شکارہے جہاں ووٹراپنی اقتصادی ترقی کے عوض سیاسی آزادی پر سودے بازی کے لیے تیزی سے آمادگی ظاہر کررہے ہیں۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق اخبار نے لکھاکہ بھارت بھی اسی راستے پر چل رہا ہے جو دوسری جنگ عظیم کے بعد جنوبی کوریا اور تائیوان سمیت مشرقی ایشیائی ممالک نے اختیار کیا تھا۔ ان ممالک نے آمروں کی قیادت میں تیز رفتار اقتصادی ترقی حاصل کی۔ اخبار نے لکھا کہ مودی نے ساری طاقت وزیر اعظم دفتر میں مرکوز کررکھی ہے اور اختلاف رائے کو دبایا جارہاہے۔ بہت سے آزاد خیال بھارتی اب ملک کے بارے میں اس طرح باتیں کرتے ہیں جس طرح مشرقی ایشیا میں سنائی دیتی ہیں کہ” بھارت میں اب بھی اظہاررائے کی آزادی ہے لیکن اظہاررائے کے بعد آزادی نہیں ہے”۔تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ترقی کا”مشرقی ایشیائی ماڈل”طویل مدت میں پائیدار نہیں ہو سکتا کیونکہ رائے دہندگان بالآخر زیادہ سیاسی آزادی کا مطالبہ کر سکتے ہیں۔ تاہم اخبار نے لکھا کہ مودی کی ذات بی جے پی کی کامیابی کا ایک بڑا عنصر ہے اور جمہوریت کا زوال اس وقت تک برقرار رہے گاجب تک وہ عہدے پر ہیں اور معاشی محاذ پر کام کرتے رہیں گے۔ اخبارنے لکھا کہ جمہوریت زوال کا شکار ہے لیکن اس کا خاتمہ نہیں ہوا۔ رائے دہندگان ممکنہ ترقی کے لیے سیاسی آزادی پر سودے بازی پر آمادہ نظر آتے ہیں لیکن یہ سودا مودی کے ساتھ ہے۔ یہ صرف اس وقت تک قائم رہے گا جب تک وہ دفتر میں ہیں اور معاشی محاذ پر کام کرتے رہیں گے۔