دہلی:(مانیٹرنگ ڈیسک )
بھارت میں صحت کے حوالے سے جاری کی گئی ایک تازہ ترین رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ ملک بھر میں غیر متعدی امراض میں نمایاں اضافہ ہورہا ہے اورخاص طورپر کینسر کے کیسزتیزی سے بڑھ رہے ہیں کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق اپالو ہسپتالوں کی ”فلیگ شپ ہیلتھ آف نیشن رپورٹ ”کے چوتھے ایڈیشن میں کہا گیا ہے کہ اوسطا تین میں سے کم از کم ایک بھارتی ذیابیطس، تین میں سے دو ہائی بلڈ پریشر اور 10میں سے ایک ڈپریشن کا شکار ہے۔ رپورٹ میں کہاگیا ہے کینسر، ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر، امراض قلب اور دماغی صحت کے مسائل ملک کی مجموعی صحت کو نمایاں طور پر متاثر کرتے ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ بات خاص طور پر تشویشناک ہے کہ عالمی شرح کے مقابلے بھارت میں کینسرتیزی سے بڑھ رہا ہے جس سے بھارت دنیا کا” کینسر کا دارالحکومت” بن گیا ہے۔صدر اور سی ای او اپالو ہاسپٹل ڈاکٹر مدھو سسیدھرنے کہا کہ غیر متعددی امراض میں نمایاں اضافہ عالمی صحت کے منظر نامے میں ایک گہری تبدیلی کو ظاہر کرتا ہے جو افراد، برادریوں اور قوموں کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارت میں پائے جانے والے سب سے زیادہ عام کینسر خواتین میں بریسٹ، سروکس اور اووری کے کینسرہیں اور مردوں میں پھیپھڑوں، منہ اور پروسٹیٹ کے کینسر ہیں۔ رپورٹ میں کہاگیا کہ بھارت میں موٹاپے کی شرح 2016 کے مقابلے میں 9فیصدسے بڑھ کر 2023میں 20فیصد تک پہنچ گئی جبکہ ہائی بلڈ پریشر کی شرح 2016کے مقابلے میں 9فیصدسے بڑھ کر 2023میں 13فیصد ہو گئی ہے۔