نئی دلی:(نیوز ڈیسک)بھارت دنیا بھر میں دہشتگردی کا کینسر پھیلارہا ہے۔بھارت کا جاسوسی نیٹ ورک مہذ ممالک کیلئے مسلسل خطرے کی علامت بنا ہوا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق زمبابوے میں مشکوک سرگرمیوں میں ملوث بھارتی سپیشل فورسز کا سابق ایجنٹ سدھو سروپ سنگھ ساتھیوں سمیت گرفتار کرلیا گیا ہے ۔مقامی میڈیا نے تصدیق کی ہے کہ ان افراد کی گرفتاری ہرارے کے ایک ریسٹورنٹ میں اسٹنگ آپریشن کے دوران عمل میں آئی۔نیوزمبابوے کے مطابق گرفتار فوجی بھارتی حکومت نے ملازمت کے بہانے بھیجے تھے لیکن دراصل وہ انٹیلی جنس نیٹ ورک چلا رہے تھے۔یہ لوگ سرمایہ کاروں کی آڑ میں جعلی دستاویزات پر موزمبیق سے زمبابوے میں داخل ہوئے تاکہ اس ملک میں چینی سفارتی مفادات کو نقصان پہنچا سکیں۔سنگھ نے خود کو کو ایک سرمایہ کار کے طور پر ظاہر کیا اور یہاں تک کہ صدر ایمرسن منانگاگوا ،سے بھی ملاقات کی۔بعد میں شک کی بنا پر تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ وہ مشکوک سرگرمیوں میں ملوث ہے۔نیوزمبابوے نے رپورٹ کیا ہے کہ ملوث یونٹ اس سے قبل موزمبیق کے جنگ زدہ علاقے کابو ڈیلگاڈو میں سرگرم تھا جہاں وہ باغیوں کیخلاف سرگرم تھے ۔سی آئی او کے اندرونی ذرائع نے نیوزمبابوے کو بتایاکہ سنگھ اس وقت بوروڈیل پولیس اسٹیشن میں نظر بند ہیں۔ اس پر ممکنہ طور پر کسی جرم کا الزام عائد کیا جا سکتا ہے یا اسے ملک بدر کیا جا سکتا ہے۔سنگھ کی بیٹی بھی ان 100بھارتیوں میں شامل ہے جن کو زمبابوے اسمگل کیا گیا تھا۔مبینہ طور پر سابق بھارتی اسپیشل فورسز یونٹ نے ”انڈین اسپیشل فورسز’کے نشان والی گاڑیوں کا استعمال کیا تھا۔مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق بھارت کی شراب بنانے والی کمپنی این وی ڈسٹلریز کے چیئرمین اشوک جین بھی مبینہ طور پر سابق بھارتی فورسز یونٹ سے ذاتی طور پر منسلک پائے گئے ہیں۔